پہلی بیوی کی اجازت کے بغیر دوسری شادی کرنے والے شخص کو 7 ماہ قید، 5 لاکھ جرمانہ
ہفتہ 16 مارچ 2024 14:43
ادیب یوسفزئی - اردو نیوز
ملزم اگر جرمانہ ادا نہیں کرتا تو مزید ایک ماہ قید رکھا جائے گا۔ فائل فوٹو: پکسابے
لاہور کی فیملی کورٹ نے پہلی بیوی سے اجازت لیے بغیر دوسری شادی کرنے والے شہری کے خلاف تفصیلی فیصلہ جاری کرتے ہوئے 7 ماہ قید اور 5 لاکھ جرمانہ کی سزا سنائی ہے۔
فیصلہ میں کہا گیا ہے کہ محمد اورنگزیب خان نے اپنی پہلی بیوی سے اجازت لیے بغیر دوسری شادی کی جبکہ انہوں نے تحریری یا زبانی کلامی اپنی بیوی سے اجازت نہیں مانگی،
عدالتی فیصلے کے مطابق پہلی بیوی سے اجازت لیے بغیر دوسری شادی کرنا قابل سزا جرم ہے۔
لاہور کی فیملی کورٹ میں جج عدنان لیاقت نے زونا ناصر نامی خاتون کی درخواست پر فیصلہ سنایا۔ درخواست گزار زوبا ناصر کی جانب سے بیرسٹر عثمان جی راشد چیمہ عدالت میں پیش ہوئے۔
عدالت نے 6 صفحات پر مشتمل تفصیلی فیصلے میں لکھا کہ زونا ناصر کے شوہر محمد اورنگزیب خان نے اجازت کے بغیر دوسری شادی کی، دوسری شادی کے لیے قانونی طور پر تحریری اجازت لینا ضروری ہے۔
محمد اورنگزیب نے عدالت کو بتایا کہ انہوں نے اپنی پہلی بیوی سے زبانی اجازت طلب کی تھی اور انہیں پہلی بیوی نے اجازت دے بھی دی تھی۔ اس پر عدالت نے فیصلے میں لکھا کہ اگر پہلی بیوی نے زبانی اجازت دی بھی ہو تب بھی قانونی طور پر تحریری اجازت ضروری ہے۔
عدالتی فیصلے کے مطابق اگرچہ شوہر نے دعویٰ کیا کہ پہلی بیوی نے زبانی اجازت دی تھی لیکن اس وقت پہلی بیوی نے ہی اپنے شوہر کی دوسری شادی کے خلاف شکایت درج کی ہے۔
فیصلے میں کہا گیا ہے کہ ملزم محمد اورنگزیب خان نے دوسری شادی سے قبل پہلی بیوی سے تحریری اجازت نہ لینے پر مسلم فیملی لا ارڈیننس کے سیکشن 6 ( 5) کی خلاف ورزی کی ہے۔
عدالت نے تفصیلی فیصلے میں ملزم اورنگزیب کے خلاف سزا سناتے ہوئے لکھا کہ ملزم کو اجازت لیے بغیر دوسری شادی کرنے پر 7 ماہ قید کی سزا سنائی جاتی ہے اور ملزم 5 لاکھ جرمانہ بھی ادا کرے گا۔
فیصلے کے مطابق اگر جرمانہ ادا نہیں کیا جاتا تو مزید ایک ماہ مزید قید میں رکھا جائے۔ یاد رہے کہ ملزم اورنگزیب نے 24 ستمبر 2011 کو پہلی شادی کی جبکہ 22 مارچ 2021 کو دوسری شادی کی تھی۔