سعودی ماں کے بچوں کو منفرد اقامہ دیا جائے، رکن شوری کا مطالبہ
سعودی ماں کے بچوں کو منفرد اقامہ دیا جائے، رکن شوری کا مطالبہ
منگل 26 مارچ 2024 22:02
سعودی خواتین کے بچوں کو منفرد اقامہ دینے مملکت کے لیے مفید ثابت ہوگا(فوٹو، ایس پی اے)
مجلس شوری کے اجلاس میں ’منفرد اقامہ ‘کے حوالے سے مختلف نکات پربحث کی گئی۔ رکن ڈاکٹر لطیفہ الشعلان نے تجویز پیش کی کہ سعودی خواتین کی اولاد کو ’اقامہ ممیزہ ‘ دینے پرغور کیا جائے۔
اخبار 24 کے مطابق مجلس شوری کا اجلاس چیئرمین ڈاکٹر عبداللہ بن محمد آل الشیخ کی سربراہی میں منگل کو منعقد ہوا جس میں متعدد تجاویز پر بحث کی گئی۔
رکن شوری ڈاکٹرلطیفہ الشعلان کی تجویز سے شوری کی کارروائی کا آغاز کیا گیا جس میں انہوں نے کہا کہ ایسی سعودی خواتین جن کی شادی غیرملکی افراد سے ہوئی ہے انکی اولاد کو منفرد اقامہ دینا مملکت کے لیے مفید ہوگا۔
رکن شوری ڈاکٹر لطیفہ نے اس حوالے سے اپنے دلائل میں کہا کہ ایسے متعدد کیسز ہمارے سامنے ہیں جن میں یہ دیکھا گیا ہے کہ سعودی والدہ اور غیرملکی والد کے بچے تعلیمی معیار کے اعتبار سے کافی قابل اور باصلاحیت ہیں۔ ایسے بچوں کو منفرد اقامہ جاری کرنے کا فائدہ مملکت کو ہوگا۔
بحث کو آگے بڑھاتے ہوئے رکن شوری فضل البوعینین نے منفرد اقامہ سینٹر سے مطالبہ کیا کہ وہ باصلاحیت افراد کے لیے منفرد اقامہ حاصل کرنے کے لیے وضع کیے گئے ضوابط کو واضح کریں۔
ڈاکٹر عائشہ زکری نے بھی رکن فضل البوعینین کے نکتے کو آگے بڑھاتے ہوئے کہا کہ منفرد اقامہ سینٹر مستقل بنیادوں پر زمرہ بندی کی وضاحت کرنے کے علاوہ طریقہ کار اور ضوابط کو اپ ڈیٹ کرے تاکہ لوگ اس بارے میں باخبررہیں۔
رکن شوری ڈاکٹر عبداللہ النجار نے چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروباری اداروں سے متعلق اتھارٹی سے مطالبہ کیا کہ وہ اداروں کے معاملات کو بہتر طورپرنمٹانے کےلیے مختلف سرکاری اداروں کے تعاون سے مشترکہ ایپ جاری کرے تاکہ معاملات کو بہتر انداز میں مکمل کیا جاسکے۔