ملائیشیا میں ’اسرائیلی جاسوس‘ ہونے کے شبہے میں مسلح شخص گرفتار
ملائیشیا غزہ جنگ کی وجہ سے اسرائیل کا شدید ناقد رہا ہے اور فلسطین کی کھلی حمایت کرتا ہے (فائل وٹو: بی ڈی ایس ملائیشیا)
ملائشیا میں ایک مسلح شخص کو اسرائیلی جاسوس ہونے کے شبہے میں گرفتار کیا گیا ہے۔
برطانوی خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق پولیس کا کہنا ہے کہ دارالحکومت کوالالمپور کے ایک ہوٹل سے 36 سالہ شخص کو حراست میں لیا گیا۔
انسپکٹر جنرل آف پولیس رضارودین نے پریس کانفرنس میں بتایا کہ’مشتبہ شخص 12 مارچ کو متحدہ عرب امارات سے کوالالمپور کے انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر پہنچا تھا اور بعدازاں اس کے قبضے سے چھ ہینڈ گرینیڈ اور 200 گولیاں برآمد ہوئیں۔‘
حکام کا کہنا ہے کہ انہیں یقین ہے کہ مشتبہ شخص کے پاس فرانس کا جو پاسپورٹ موجود ہے، وہ جعلی ہے۔
’جب گرفتار کیے جانے والے شخص سے پوچھ گچھ کی گئی تو اس دوران اس نے اسرائیلی پاسپورٹ بھی حوالے کر دیا۔‘
پولیس افسر رضارودین کا کہنا ہے کہ اس کے اسرائیلی خفیہ ادارے کا رکن ہونے کے امکان کے حوالے سے تحقیقات کی جا رہی ہیں۔
ان کے بقول ’اگرچہ مشتبہ شخص نے پولیس کو بتایا ہے کہ وہ ملائیشیا میں ایک اور اسرائیلی شخص کو مارنے کے لیے داخل ہوا جس کے ساتھ اس کا خاندانی جھگڑا ہے، تاہم اس پر مکمل طور پر یقین نہیں کیا گیا اور ہمیں شبہ ہے کہ اس کا مقصد کچھ اور ہو سکتا ہے کیونکہ وہ اپنے قیام کے دوران مختلف ہوٹلوں میں جاتا رہا ہے۔‘
پولیس اس بات کی تحقیقات بھی کر رہی ہے کہ اس شخص نے ہتھیار کیسے حاصل کیے جو کہ ملائیشیا سے ہی خریدے گئے اور اس کے لیے ادائیگی کرپٹوکرنسی کے ذریعے کی گئی۔
اس شخص کی گرفتاری کے بعد سے ملک میں ہائی الرٹ ہے اور بادشاہ اور وزیراعظم انور ابراہیم سمیت دیگر اعلٰی شخصیات کی سکیورٹی بڑھا دی گئی ہے۔
مسلم اکثریت رکھنے والا ملک ملائیشیا فلسطین کا حامی رہا ہے اور غزہ جنگ میں اسرائیل کے اقدامات کی کھلی مخالفت کرتا آیا ہے۔
خیال رہے کہ ملائیشیا کے اسرائیل کے ساتھ کسی قسم کے سفارتی تعلقات نہیں ہیں۔
اقوام متحدہ کے مطابق غزہ جنگ شروع ہونے کے بعد سے تقریباً چھ سو فلسطینی ملائیشیا میں پناہ لیے ہوئے ہیں۔