Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

جدہ میں ام فہد کا افطار دسترخوان، محبت اور وفا کی کہانی

افطار دسترخوان کا یہ سلسلہ بارہ سال سے جاری ہے۔ (فوٹو اخبار 24)
جدہ میں ام فہد کا افطار دسترخوان آج بھی آباد ہے اور روزانہ سیکڑوں افراد اس سے مستفید ہفو رہے ہیں۔
اخبار 24 کی افطار دسترخوان کے حوالے سے رپورٹ میں بتایا گیا کہ ابو فہد نے اپنی اہلیہ کے انتقال کے بعد بھی اس کام کو کیسے جاری رکھا ہوا ہے۔
ابو فہد کے مطابق اہلیہ نے 12 سال قبل اپنے سسر کے انتقال کے بعد افطار تقسیم کرنے کا اہتمام کیا اوراس کی ابتدا کی۔

ام فہد روزانہ  100 افطار پیکٹ کے کھانے تیار کرتی تھیں۔ (فوٹو اخبار 24)

ابو فہد کا کہنا تھا کہ اس وقت روزانہ 100 افطار پیکٹ  تیار کرتی تھیں اور میں انہیں تقسیم کرتا تھا۔
چار سال بعد رمضان کے دوران انہیں افطار تیار کرتے ہوئے تکلیف محسوس ہوئی۔ ہسپتال لے جایا گیا مگر وہ انتقال کر گئیں۔ تب سے آج تک ابو فہد نے اس کام کو آگے بڑھانے کا عہد کیا۔ وہ اب ہر سال گھر کے باہر افطار دسترخوان کا اہتمام کرتا ہے اور اسے بچے مدد کرتے ہیں۔

خوشی ہے کہ اس کام میں بیٹے بھی ساتھ دے رہے ہیں۔(فوٹو اخبار 24)

ابو فہد کا کہنا تھا کہ وہ اپنی اہلیہ سے محبت اور وفا کے جذبے سے یہ کام کررہے ہیں۔ خوشی ہے کہ اس کام میں بیٹے بھی ساتھ دے رہے ہیں۔
ابو فہد کا کہنا تھا کہ  اہلیہ کے انتقال کے بعد دیگر لوگ بھی افطار دسترخوان لگانے میں حصہ لینے لگے۔

دسترخوان پر افطار پیکٹس کی تعداد 400 تک پہنچ گئی ہے (فوٹو اخبار 24)

ابو فہد کے مطابق اس وقت دسترخوان پر افطار پیکٹس کی تعداد 400 تک پہنچ گئی ہے۔ اہلیہ سے محبت اور وفاداری کے جذبہ مجھے اس کام کو ہر سال مسلسل آگے بڑھاتے رہنے کا حوصلہ دیے ہوئے۔
ام فہد کے بیٹے حسان نے بتایا کہ ان کی والدہ  روزانہ بہترین اور لذیذ پکوان تیار کرتی تھیں اور یہی کھانا ہم بھی کھاتے تھے۔
 
واٹس ایپ پر سعودی عرب کی خبروں کے لیے اردو نیوز گروپ جوائن کریں

شیئر: