Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ایران کی جانب سے ممکنہ حملے پر صدر بائیڈن کا اسرائیل کے لیے غیرمتزلزل حمایت کا اعلان

یکم اپریل کو اسرائیل نے دمشق میں ایرانی قونصل خانے پر حملہ کیا تھا۔ فوٹو: اے ایف پی
امریکی صدر جو بائیڈن نے ایران کی جانب سے جوابی حملے کے پیش نظر اسرائیل کے لیے غیرمتزلزل حمایت کے عزم کا اعادہ کیا ہے۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق صدر جو بائیدن نے نیوز کانفرنس سے خطاب میں کہا کہ ’ایران اسرائیل پر حملے کی دھمکی دے رہا ہے۔ میں نے وزیراعظم نیتن یاہو کو آگاہ کیا ہے کہ ایران اور اور اس کے پراکسیوں کی دھمکیوں کے خلاف اسرائیل کی سلامتی کے لیے ہمارا عزم غیرمتزلزل ہے۔‘
’میں یہ دوبارہ کہتا چلوں کہ ، غیرمتزلزل ہے۔ ہم اسرائیل کی سکیورٹی کے تحفظ کے لیے ہر ممکن کوشش کریں گے۔‘
صدر جو بائیڈن کی جانب سے یہ بیان ایسے وقت پر سامنے آیا ہے جب دوسری جانب وہ غزہ میں فلسطینی شہریوں کی بڑھتی ہوئی ہلاکتوں پر وزیراعظم نیتن یاہو کو تنقید کا نشانہ بنا چکے ہیں۔
یکم اپریل کو شام کے دارالحکومت دمشق میں ایرانی قونصل خانے پر اسرائیلی حملے کے بعد سے ایران جوابی کارروائی کی دھمکی دے رہا ہے۔
اس حملے میں دو جنرلز سمیت ایرانی پاسدارن انقلاب کے سات اہلکار ہلاک ہوئے تھے۔
بدھ کو ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای نے خطاب میں دھمکی دی کہ اسرائیلی حکومت کو سزا ملنی چاہیے اور انہیں سزا ملے گی۔
اسرائیلی وزیر خارجہ نے جواب میں سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر لکھا کہ ’اگر ایران نے اپنی سرحد سے حملہ کیا تو اسرائیل جواب دے گا اور ایران پر حملہ کرے گا۔‘
اسرائیل پر 7 اکتوبر کو حملہ کرنے والے گروہ حماس کو ایران کی حمایت حاصل ہے۔ یہ لڑائی شروع ہونے کے بعد سے امریکہ کی کوشش رہی ہے کہ اسے دیگر ممالک بالخصوص  لبنان میں پھیلنے سے روکا جائے جہاں موجود حزب اللہ گروہ کی بھی ایران حمایت کرتا ہے۔
یکم اپریل کو ہونے والے فضائی حملے پر امریکہ نے عوامی رد عمل نہیں دیا اور کہا کہ فی الحال یہ تعین نہیں کیا کہ آیا اسرائیل نے کسی سفارتی تنصیب پر حملہ کیا، جو دراصل  سفارت خانوں اور قونصل خانوں کو حاصل استثنیٰ سے متعلق بین الاقوامی معاہدوں کی خلاف ورزی ہوگی۔

شیئر: