Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

اسرائیل ایران کے ممکنہ جوابی حملے کی وجہ سے گھبراہٹ کا شکار ہے: ایران

’سیرین آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس‘ کا کہنا تھا یکم اپریل کے حملے میں 16 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔ (فوٹو: اے ایف پی)
ایران کے سپریم لیڈر کے ایک مشیر کا سنیچر کو کہنا تھا کہ دمشق میں سفارت خانے پر حملے کے خلاف ایران کی ممکنہ جوابی کارروائی کی وجہ سے اسرائیل گھبراہٹ کا شکار ہے۔
رواں ماہ کے شروع میں دمشق میں ایران کے سفارت خانے پر اسرائیل کے حملے میں ایران کے پاسداران انقلاب کے کمانڈرز اور ممبران ہلاک ہوئے تھے۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی نے اسنا نیوز ایجنسی کا حوالہ دیتے رپورٹ کیا ہے کہ آیت اللہ خامنہ ای کے سینیئر مشیر یحییٰ رحیم صفوی کا کہنا تھا کہ ’ایک ہفتے سے صیہونی ریاست مکمل گھبراہٹ کا شکار ہے اور ملک میں ہائی الرٹ ہے۔‘
یحییٰ رحیم صفوری کا کہنا تھا کہ ’وہ نہیں جانتے کہ ایران کیا کرنا چاہتا ہے اس لیے وہ اور ان کے حمایتی خوفزدہ ہیں۔‘
تہران نے یکم اپریل کو دمشق میں ایرانی سفارت خانے کے قونصلر اینیکسی پر ہونے والے حملے کا بدلہ لینے کا غزم ظاہر کیا ہے۔ حملے میں پاسداران انقلاب کے سات ممبران بشمول دو جرنیل ہلاک ہوگئے تھے۔
مذکورہ حملے کے بعد، جس پر اسرائیل نے ابھی تک تبصرہ نہیں کیا ہے، اسرائیلی فوج نے فوجیوں کی چھٹیاں ختم کرنے کا اعلان کیا تھا۔
’ان کے لیے نفسیاتی، میڈیا اور سیاسی جنگ حقیقی جنگ سے زیادہ خوفزدہ کر دینے والا ہے کیونکہ وہ ہر رات کو حملے کا انتظار کرتے ہیں اور بہت سارے بھاگ کر پناہ گاہوں میں گھس گئے ہیں۔‘
برطانیہ سے کام کرنے والی انسانی حقوق کی تنظیم ’سیرین آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس‘ کا کہنا تھا یکم اپریل کے حملے میں 16 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔

غزہ جنگ میں اب تک 33 ہزار سے زائد فلسطینی مارے گئے ہیں۔ (فوٹو: اے ایف پی)

ہلاک ہونے والوں میں جنرل محمد رضا زاہدی  اور جنرل محمد ہادی حاجی رحیمی شامل ہیں جو کہ پاسداران انقلاب کے آپریشنل دستے قدس فورس کے سینیئر کمانڈر تھے۔
63 سالہ رضا زاہدی 2020 میں قدس فورس کے چیف قاسم سلیمانی کے امریکی میزائل حملے میں ہلاکت کے بعد سب سے سینیئر کمانڈر ہیں جو بیرانی حملے میں ہلاک ہوئے ہیں۔
دمشق کے ایرانی سفارت خانے پر حملہ 7 اکتوبر سے شروع ہونے والے عزہ کے بیک ڈراپ میں ہوا۔
حماس کی وزارت صحت کے مطابق غزہ کی جنگ میں اب تک 33 ہزار 686 فلسطینی مارے جاچکے ہیں جن میں غالب اکثریت خواتین اور بچوں کی ہیں۔
ایران اسرائیل کو تسلیم نہیں کرتا اور دونوں ممالک کئی سالوں سے ایک دوسرے کے خلاف شیڈو وار لڑچکے ہیں۔
ایران اسرائیل پر ملک کے اندر ایٹمی سائنسدانوں اور ایٹیمی پروگرام کے خلاف قاتلانہ اور تخریب کارانہ حملے کا الزام لگاتا ہے۔

شیئر: