سعودی وزارت پانی و زراعت کے ریجنل ڈائریکٹر انجینئرماجد بن عبداللہ الخلیف کا کہنا ہے کہ طائف کا علاقہ گلاب کی کاشت کے لیے مملکت کی سطح پرغیرمعمولی شہرت کا حامل ہے۔
یہاں کاشت کیے جانے والے گلاب کی سالانہ پیداوار 550 ملین پھول تک پہنچ چکی ہے۔
طائف کمشنری کے مختلف علاقے شفا، وادی محرم، الوھط و دیگر مقامات پر موجود گلاب کے 910 فارمز ہیں جن میں پودوں کی مجموعی تعداد 11 لاکھ 44 ہزار سے زائد ہو چکی ہے۔
سعودی خبررساں ادارے ’ایس پی اے‘ کے مطابق ماحولیات پانی و زراعت مکہ ریجن کے ڈائریکٹر نے مزید بتایا کہ طائف کے گلاب فارمز کا زیرکاشت رقبہ 270 ہیکٹر سے زیادہ ہے۔
گلاب کے پھولوں کو کشید کرکے ان سے عرق حاصل کرنے والی فیکٹریوں اور لیباریٹریوں کی تعداد 70 سے زیادہ ہے۔
گلاب کی صنعت تیزی سے فروغ پا رہی ہے ۔ طائف کے گلابوں سے 80 سے زیادہ مصنوعات حاصل کی جاتی ہیں۔
انجینیئر ماجد الخلیف کا کہنا تھا کہ گلاب کی صنعت میں 64 ملین ریال کی سرمایہ کاری کی گئی ہے۔
گنیز بک میں طائف کے گلابوں سے سجائی جانے والی سب سے بڑی ٹوکری درج ہے جسے بنانے کےلیے 84450 پھول استعمال کیے گئے۔
آل خلیف کا کہنا تھا کہ گلاب کے فصل مارچ کے مہینے میں تیار ہوتی ہے ، اس حوالے سے مختلف تقریبات ، سیمینارز اورورکشاپس کا انعقاد کیا جاتا ہے ۔
طائف گلاب کی مصنوعات کی مارکیٹنگ کے حوالے سے بھی مختلف پروگرام مرتب کیے جاتے ہیں۔
ریجنل ڈائریکٹر نے مزید بتایا کہ طائف کے گلاب اپنی خوبصورتی اور مثالی خوشبو کی وجہ سے مملکت میں مشہور ہیں۔ سیاح خصوصی طورپر فارمز کا وزٹ کرتے ہیں۔
دریں اثنا وزارت ماحولیات و پانی و زراعت کے آفس ڈائریکٹر انجینیئر ھانی بن عبدالرحمن القاضی کا کہنا تھا کہ گلاب میلے میں 60 فارمز مالکان نے اپنے اسٹالز لگائے ہیں۔
گلاب میلہ 5 دن تک جاری رہے گا۔ سہ پہر4 سے رات دس بجے تک شائقین اور وزٹرز کے لیے کھلا ہوتا ہے۔
القاضی نے بتایا کہ ابتدائی تین دنوں میں وزٹرز کی تعداد 45 ہزار سے تجاوز کرگئی ہے جبکہ یومیہ بنیاد پر بڑی تعداد میں لوگ میلہ دیکھنے آرہے ہیں ۔
وزارت کی جانب سے کسانوں کو گلاب اور دیگر زرعی اشیاء کی پیداوار بڑھانے کے لیے انہیں جدید طریقے استعمال کرنے کی تربیت فراہم کی جاتی ہے۔
فیلڈ ٹیمیں فارمز میں سپرے ، وقت پر کھاد اور پانی دینے کے حوالے سے بھی کسانوں کو اہم معلومات فراہم کرتی ہیں تاکہ فصل کو بہتر بنایا جاسکے ۔