Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

الیکشن کا دوسرا مرحلہ، بی جے پی اور کانگریس کے ایک دوسرے پر ’سیاسی حملے‘

12 ریاستوں کے 88 حلقوں کے لیے ووٹنگ ہو گی (فوٹو: اے ایف پی)
انڈیا میں دنیا کے سب سے بڑے انتخابات کا دوسرا مرحلہ شروع ہو چکا ہے مضبوط ترین حریف بی جے پی اور کانگریس نے جہاں اپنی اپنی انتخابی مہم کو اگلے گیئر میں ڈالا ہے وہیں دونوں کے درمیان ’سیاسی چپقلش‘ بھی شدت اختیار کر گئی ہے۔
آج ہونے والی پولنگ کے حوالے سے امکان ظاہر کیا جا رہا ہے کہ اس میں 10 کروڑ سے زائد ووٹ پول ہوں گے۔
موجودہ وزیراعظم نریندر مودی عوام کو اپنی طرف متوجہ کرنے کے لیے معاشی خوشحالی کے وعدے کر رہے ہیں تو دوسری جانب کانگریس کی جانب سے ان کو تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے جبکہ دونوں جماعتوں کی مرکزی قیادت نے سوشل میڈیا پر بھی ایک دوسرے پر ’سیاسی حملے‘ کیے ہیں۔
این ڈی ٹی وی کے مطابق انڈیا میں لوک سبھا انتخابات کے دوسرے مرحلے میں 88 حلقوں پر ووٹنگ ہو گی۔
انڈیا میں لوک سبھا کے انتخابات کے دوسرے مرحلے کے لیے ووٹنگ کا وقت آج جمعے کو صبح سات بجے سے شروع ہو چکا ہے اور ووٹر اپنا حق رائے استعمال کر رہے ہیں۔
ہندوستان ٹائمز کے مطاابق 12 ریاستوں کے 88 حلقوں کے علاوہ یونین ٹیریٹری جموں اور کشمیر میں ووٹنگ ہو گی۔
اس مرحلے کے اہم ناموں میں سب سے نمایاں نام کانگریس پارٹی کے راہل گاندھی اور ششی تھرور کے ہیں جو کہ کیرالہ کے وایاناڈ اور تروواننت پورم میں اپنی پوزیشن برقرار رکھنا چاہتے ہیں اور اس جنوبی ریاست کی 20 نشستوں کے لیے آج پولنگ ہو گی۔
اتر پردیس سے انتخابات میں حصہ لینے والی ہیما مالنی کے بارے میں امید ظاہر کی جا رہی ہے کہ وہ تیسری بار بھی کامیابی حاصل کر لیں گے۔ 88 حلقوں میں سے مجموعی طور پر ایک ہزار دو سو دو امیدوار میدان میں ہیں۔
آج کیرالہ، راجھستان کے کچھ حصے اور اتر پردیش میں بھی ووٹنگ ہو رہی ہے۔
کیرالہ کی 20، کرناٹکا کی 14 اور راجھستان کی 13 نشستوں کے لیے ووٹ ڈالے جا رہے ہیں جبکہ راجستھان کی 13، اترپردیش اور مہاراشٹرا کی آٹھ، آتھ، مدھیہ پردیشن کی سات، آسام اور بہار کی پانچ، بنگال کی تین سیٹوں کے لیے پولنگ ہو گی جبکہ چھتیس گڑھ، جموں و کشمیر، منی پور اور تریپورہ میں ایک ایک نشست کے لیے بھی پولنگ ہو گی۔
اس سے قبل دوسرے مرحلے میں 89 حلقوں پر ووٹنگ ہونا تھی تاہم مدھیہ پردیش سے ایک امیدوار کے انتقال کے بعد پولنگ کا شیڈول تبدیل کرتے ہوئے دوبارہ جاری کیا گیا تھا اور اس حلقے میں اب سات مئی کو ووٹ ڈالے جائیں گے۔
انتخابات کا پہلا مرحلہ 19 اپریل کو مکمل ہوا تھا جس میں بڑی تعداد میں ووٹ ڈالے گئے۔
الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری کیے گئے اعدادوشمار میں بتایا گیا تھا کہ شمالی ریاست بہار اور شمال مشرقی ریاست تری پورہ میں ووٹر ٹرن آؤٹ 40 سے 68 فیصد رہا۔
انتخابات کے سات مراحل میں سے پچھلے جمعے کو پہلا مرحلہ مکمل ہوا تھا جس کے تحت 21 ریاستوں اور علاقوں میں 102 حلقوں کے 166 ملین ووٹرز کو ووٹ ڈالنے کا موقع ملا۔ ان علاقوں میں جنوبی ریاست تامل ناڈو سے لے کر چین کے قریب سرحد پر واقع ریاست ارونچل پردیش بھی شامل ہے۔
دنیا کے سب سے بڑے انتخابات انڈیا میں ایک ارب شہری ووٹ ڈالنے کے اہل ہیں۔ انتخابات کا مرحلہ یکم جون تک جاری رہے گا جبکہ چار جون کو نتائج کا اعلان ہوگا۔

شیئر: