نیوزی لینڈ نے 179 رنز کے تعاقب میں اننگز کا آغاز کیا تو اس کو پہلا نقصان ٹام بلنڈل کی وکٹ کی صورت میں ہوا جو صرف چار رنز ہی بنا پائے تھے کہ انہیں شاہین شاہ آفریدی نے بولڈ کر دیا۔
ٹم سیفرٹ نے 52 رنز بنا کر نصف سینچری مکمل کی ہی تھی کہ اسامہ میر نے انہیں بولڈ کر دیا۔ مارک چیپمین بھی 12 رنز بنا کر اسامہ میر کا شکار بنے۔ کپتان مائیکل بریسول 23 رنز بنانے کے بعد شاداب خان کی گیند پر کیچ آؤٹ ہوئے۔
کول میک کونچی ابھی کریز پر قدم جما بھی نہ سکے تھے کہ صرف ایک رن بنا کر عماد وسیم کی گیند پر ایل بی ڈبلیو آؤٹ ہو گئے۔ ان کے بعد جیمز نیشم 16 رنز بنا کر شاہین آفریدی کی گیند پر کیچ آؤٹ ہو گئے۔ ذاکارے فولکس کوئی رن بنائے بغیر ہی شاہین شاہ کی گیند پر بولڈ ہو گئے۔
اش سوڈھی بھی تین رنز بنانے کے بعد شاہین آفریدی کا شکار بنے۔ شاہین شاہ آفریدی نے چار اوورز میں 30 رنز دے کر چار کیوی بیٹرز کو پویلین بھیجا اور میچ کے بہترین کھلاڑی قرار پائے۔
پاکستان نے اننگز کا آغاز کیا تو اس کی پہلی وکٹ اس وقت گر گئی جب صائم ایوب صرف ایک رن بنا کر ولیم او رورکی کی گیند پر کیچ آؤٹ ہو گئے۔ پاکستان کو دوسرا نقصان عثمان خان کی وکٹ کا ہوا جو 31 رنز بنانے کے بعد اش سوڈھی کی گیند پر کیچ تھما بیٹھے۔
کپتان بابر اعظم نے 69 رنز کی اچھی اننگز کھیلی مگر وہ بین سیرز کی گیند پر بولڈ ہوئے۔ افتخار احمد زیادہ دیر وکٹ پر قدم نہ جما سکے اور چھ رنز سکور کرنے کے بعد جیمز نیشم گیند پر پویلین لوٹ گئے۔ فخر زمان نصف سینچری کے قریب پہنچے لیکن انہیں زکارے فولکرز نے کیچ آؤٹ کر دیا۔
واضح رہے کہ سیریز کا پہلا میچ بارش کی وجہ سے منسوخ ہو گیا تھا جبکہ دوسرے میچ میں پاکستان نے بلیک کیپز کو سات وکٹوں سے شکست دے دی تھی۔ لیکن تیسرے میچ میں نیوزی لینڈ کی ’نوجوان‘ ٹیم نے تجزبہ کار گرین شرٹس کو سات وکٹوں سے ہرا دیا۔
چوتھے میچ میں نیوزی لینڈ نے پاکستان کو چار رنز سے شکست دے کر سیریز میں 1-2 کی برتری حاصل کر لی تھی۔
179 رنز کے تعاقب میں پاکستان ٹیم مقررہ 20 اوورز میں آٹھ وکٹوں کے نقصان پر 174 رنز ہی بنا سکی۔ آخری اوور میں پاکستان کو جیت کے لیے 18 رنز درکار تھے اور عماد وسیم وکٹ پر موجود تھے لیکن وہ اپنی ٹیم کو فتح سے ہمکنار نہ کر سکے۔
سکواڈ
پاکستان: بابر اعظم (کپتان)، صائم ایوب، شاہین شاہ آفریدی، عثمان خان، فخر زمان، افتخار احمد، شاداب خان، عماد وسیم، اسامہ میر، عباس آفریدی اور محمد عامر۔