Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

آڈیو لیکس: ڈی جی آئی بی اور ڈی جی ایف آئی اے کو توہین عدالت کے ابتدائی نوٹس جاری

جسٹس بابر ستار نے ان پر اعتراض کی درخواستوں کو بھی بدنیتی پر مبنی قرار دیا ہے۔ (فوٹو: اسلام آباد ہائی کورٹ)
اسلام آباد ہائی کورٹ نے آڈیو لیکس کیس میں ڈی جی آئی بی، ڈی جی ایف آئی اے اور چیئرمین پی ٹی اے کو توہین عدالت کے معاملے میں ابتدائی نوٹس جاری کر دیا ہے۔
سنیچر کو جسٹس بابر ستار نے 40 صفحات کا فیصلہ جاری کیا ہے۔
فیصے میں کہا گیا ہے کہ مطمئن کریں کیوں نا تینوں اداروں کے سربراہان کے خلاف توہین عدالت کی کاروائی شروع کی جائے؟
جسٹس بابر ستار نے ان پر اعتراض کی درخواستوں کو بھی بدنیتی پر مبنی قرار دیا ہے۔ اس حوالے سے پی ٹی اے، ایف آئی اے، آئی بی اور پیمرا کی ان پر اعتراض کی درخواستیں خارج کر دی گئی ہیں۔
پیمرا، پی ٹی اے، آئی بی اور ایف آئی اے کو درخواستیں دائر کرنے پر پانچ پانچ لاکھ روپے جرمانہ بھی عائد کیا گیا ہے۔
عدالت نے درخواست کے لیے اتھارٹی دینے والوں کو جیب سے پانچ پانچ لاکھ روپے جرمانہ جمع کرانے کا حکم دیا ہے۔
جسٹس بابر ستار نے فیصلے میں کہا ہے کہ ’ایف آئی اے، آئی بی، پیمرا اور پی ٹی اے نے اکٹھے ایک سکیم کے تحت درخواستیں دائر کیں، جن کا مقصد جج پر دباؤ ڈالنا تھا۔‘
انہوں نے کہا کہ شہریوں کے فون ٹیپ کرنے کے معاملے پر عدالت فریقین کو مکمل موقع دے رہی ہے۔
’عدالت کے سامنے معاملہ آیا ہے کہ وفاقی حکومت شہریوں کو آئین میں دیے بنیادی حقوق دینے میں نااہلی کی مرتکب ہوئی ہے۔‘

شیئر: