Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

اگلے سال پی ایس ایل اور آئی پی ایل میں ’ٹکراؤ‘ کا خدشہ؟

میٹنگ میں ایسے کھلاڑیوں کے ناموں کی فہرست بھی پیش کی گئی جو رواں برس کے جاری آئی پی ایل سیزن کا حصہ نہ بن سکے (فوٹو: اے ایف پی)
پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کے حوالے سے چند نئی تبدیلیوں کا پلان پیش کیا ہے جس کی منظوری کے بعد اگلے برس ہونے والے پی ایس ایل کے سیزن کا انڈین پریمیئر لیگ (آئی پی ایل) سے ٹکراؤ ہو سکتا ہے۔
کرکٹ کی کوریج کرنے والی ویب سائٹ کرک اِنفو نے دعویٰ کیا ہے کہ سنیچر کو پی سی بی اور پی ایس ایل کی چھ فرنچائزز کے درمیان پری میٹنگ ہوئی جس میں اگلے برس کے پی ایس ایل ایڈیشن کے حوالے سے پلان پیش کیا گیا۔
کرک اِنفو کا دعویٰ ہے کہ پی سی بی کی جانب سے پی ایس ایل 2025 کی ونڈو کو اپریل مئی میں منتقل کرنے کی پیشکش کی گئی ہے جس پر کچھ فرنچائزز نے رضامندی کا اظہار کیا ہے جبکہ کچھ فرنچائزز اس پلان پر ابھی تک کوئی فیصلہ کرنے سے قاصر رہیں تاہم لاہور قلندرز نے پی ایس ایل کو نئی ونڈو میں منتقل کرنے کی مخالف کر دی۔
پاکستان اگلے برس فروری میں آئی سی سی چیمپیئنز ٹرافی کی میزبانی کرے گا جس کا مطلب ہے کہ پی ایس ایل 10 کی ونڈو 7 اپریل سے 20 مئی بن سکتی ہے اور یوں پی ایس ایل اور آئی پی ایل ایک وقت پر ہوں گے۔
دوسری جانب پی سی بی کا پی ایس ایل کی ونڈو کو اپریل مئی میں منتقل کرنے کا مستقل ارادہ ہے کیونکہ دسمبر سے فروری تک مصروف کرکٹ سیزن کے باعث پی ایس ایل کا چار دیگر ٹی20 لیگز اور انٹرنیشنل کرکٹ سے ٹکراؤ ہوتا ہے۔
پی سی بی حکام کے مطابق وہ آئی پی ایل سے مقابلہ نہیں کرنا چاہتے بلکہ دونوں لیگز کے ایک ساتھ چلنے کے حامی ہیں۔
اگر پی ایس ایل کا انعقاد اپریل مئی میں ہوتا ہے تو اس سے میچز رمضان کے مہینے میں نہیں ہوں گے۔
 

پی سی بی حکام کے مطابق وہ آئی پی ایل سے مقابلہ نہیں کرنا چاہتے بلکہ دونوں لیگز کے ایک ساتھ چلنے کے حامی ہیں (فوٹو: اے ایف پی)

قمری کیلینڈر کے مطابق ہر اسلامی ماہ ہر سال پچھلے سال کی نسبت 10 دن پہلے شروع ہوتا ہے جس کی وجہ سے فروری اور مارچ کے مہینے میں پی ایس ایل شیڈول کرنے سے میچز اگلے چند برسوں تک رمضان کی وجہ سے متاثر ہو سکتے ہیں۔
اس کے علاوہ پری میٹنگ میں اس بات پر بھی گفتگو کی گئی کہ پی ایس ایل کا ڈرافٹ آئی پی ایل کی آکشن کے بعد منعقد کیا جائے تاکہ آئی پی ایل میں فروخت نہ ہونے والے کھلاڑیوں کی دستیابی کا فیصلہ کیا جا سکے۔
میٹنگ میں ایسے کھلاڑیوں کے ناموں کی فہرست بھی پیش کی گئی جو رواں برس کے جاری آئی پی ایل سیزن کا حصہ نہ بن سکے۔ اُن کھلاڑیوں میں جوش ہیزل وُڈ، عادل رشید اور جیسن ہولڈر جیسے نام شامل تھے۔
 

میٹنگ میں پی ایس ایل کے پلے آف مرحلے کو نیوٹرل وینیو پر کروانے کے آپشن پر بھی غور کیا گیا (فوٹو: اے ایف پی)

اس کے علاوہ میٹنگ میں پی ایس ایل کے پلے آف مرحلے کو نیوٹرل وینیو پر کروانے کے آپشن پر بھی غور کیا گیا۔
لیگ کے پلے آف مرحلے کو جن نیوٹرل وینیوز پر کروانے پر غور کیا گیا ہے اُن میں انگلینڈ، یو اے ای اور آسٹریلیا شامل ہیں تاہم کیونکہ پی ایس ایل کی ونڈو اپریل مئی میں ہو سکتی ہے اس وجہ سے انگلینڈ کے ایجبسٹن (برمنگھم)، اولڈ ٹریفورڈ (مانچسٹر) اور دی اوول (لندن) مضبوط امیدوار ہو سکتے ہیں جہاں تماشائیوں کی بڑی تعداد آ سکتی ہیں۔

شیئر: