Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

فیصل آباد: زہریلی پھکی کھانے سے چار بچیاں اور والدہ ہلاک، پنسار گرفتار

پولیس نے مقدمہ درج کر کے تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے۔ فوٹو: اے ایف پی
پاکستان کے صوبہ پنجاب کے شہر فیصل آباد میں زہریلی پھکی کھانے سے ایک خاتون اور چار بچیوں کی موت واقع ہو گئی جبکہ پنسار کو پولیس نے گرفتار کر لیا ہے۔
سرکاری نیوز ایجنسی ایسوسی ایٹڈ پریس آف پاکستان (اے پی پی) کے مطابق 34 سالہ شمیم کے شوہر مظہر نے پولیس کو بتایا کہ وہ گھر والوں کے لیے  پنسار سے دوائی لائے تھے جو دودھ کے ساتھ اپنی تین بچیوں اور انکی والدہ نے لی۔
انہوں نے بتایا کہ بھائی کی چار سالہ بیٹی افشاں بھی ان کے گھر آئی ہوئی تھی جن کو دوائی والا دودھ پلایا جس کے بعد ان سب کی حالت غیر ہوگئی۔
مظہر کی درخواست پر تھانہ گڑھ پولیس نے مقدمہ درج کرتے ہوئے مامو کانجن کے رہائشی پنسار عبدالوہاب کو گرفتار کر لیا ہے۔
ہلاک ہونے والوں میں والدہ ان کی بیٹیاں 8 سالہ  فرزانہ، 2 سالہ مسکان، 5 سالہ رخسانہ اور بچیوں کی کزن افشاں شامل ہے۔
ایف آئی آر کے مطابق بچیوں کے والد مظہر نے نزلہ زکام کے لیے پنسار کے سٹور سے پھکی لی۔ پھکی گھر لا کر اپنے بیوی بچوں کو دودھ میں ملا کر دی۔
ہسپتال پہنچتے ہی ایک بچی حالت غیر ہونے کے باعث دم توڑ گئی۔ جبکہ دیگر بچیوں اور بیوی کو تشویشناک حالت میں ساہیوال ڈسٹرک ہیڈکوارٹر ہسپتال منتقل کر دیا گیا۔
ساہیوال ڈی ایچ کیو پہنچتے ہی بیوی اور تین بچیوں نے دم توڑ دیا۔
اس واقعے کا آر پی او فیصل آباد ڈاکٹرعابد نے نوٹس لیا اور فوری کارروائی کرتے ہوئے ملزم عبدالوہاب کو گرفتار کر کے مقدمہ درج کر لیا ہے۔
پولیس نے شواہد اکھٹے کر کے قانونی کارروائی شروع کر دی ہے۔  
 

شیئر: