Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی وزیر خارجہ کی تہران آمد، اعلٰی قیادت کی طرف سے اظہار تعزیت

شاہ سلمان کے مشیر اور کابینہ کے رکن شہزادہ منصور بن متعب بھی وزیر خارجہ کے ہمراہ تھے ( فوٹو: ایس پی اے)
 سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان، شاہ سلمان کے مشیر اور کابینہ کے رکن شہزادہ منصور بن متعب بدھ کو تہران پہنچے۔
الاخباریہ کے مطابق انہوں نے  صدر ابراہیم رئیسی اور ان کے ساتھیوں کی وفات پر ایرانی حکام سے  شاہ سلمان بن عبدالعزیز اور ولی عہد کی طرف سے اظہار تعزیت کیا۔
سعودی وزیر خارجہ اور شاہ سلمان کے مشیر جب تہران پہنچے تو ایرانی صدر کے ڈپٹی چیف آف سٹاف برائے سیاسی امور محمد جمشیدی اور نئے وزیر خارجہ علی باقری نے ان کا خیرمقدم کیا۔
ان سے قبل پاکستان کے وزیراعظم شہباز شریف بھی تعزیت کے لیے تہران پہنچے تھے۔ شہباز شریف نے ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ سید علی خامنہ ای سے ملاقات کی اور صدر ابراہیم رئیسی کی وفات پر اظہار تعزیت کیا۔
پاکستانی وزیراعظم نے ایک تعزیتی تقریب میں بھی شرکت کی جس میں انہوں نے ایران کے لیے صدر ابراہیم رئیسی کی خدمات اور پاکستان کے ساتھ تعلقات کو فروغ دینے کے حوالے سے ان کی خدمات کو سراہا۔
دفتر خارجہ کے مطابق شہباز شریف نے ابراہیم رئیسی کے اپریل میں دورہ پاکستان کو یاد کرتے ہوئے پاکستان ایران دوطرفہ تعلقات کو فروغ دینے میں سابق صدر کے قابل ستائش کردارکو اجاگر کیا۔
قبل ازیں ہیلی کاپٹر کے حادثے میں وفات پانے والے صدر ابراہیم رئیسی اور ان کے ساتھیوں کی نماز جنازہ ادا کر دی گئی۔ جنازے میں شامل ہونے کے لیے بدھ کو ہزاروں ایرانی شہری تہران کی سڑکوں پر نکلے۔ 
 اے ایف پی کے مطابق صدر رئیسی کے پورٹریٹ اٹھائے ہوئے ہزاروں افراد شہر کے وسط میں تہران یونیورسٹی کے اندر اور اس کے آس پاس جمع ہوئے، جہاں ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای نے صدر رئیسی اور ان کے ساتھیوں نماز جنازہ کی امامت کی۔

شہباز شریف نے ایران کے سپریم لیڈر سے ملاقات کی اور صدر ابراہیم رئیسی کی وفات پر اظہار تعزیت کیا (فوٹو: پی ایم آفس)

تہران سے میتیں شمال مشرق میں صدر رئیسی کے آبائی شہر مشہد منتقل کرنے سے پہلے جنوبی خراسان صوبے میں لے جائی جائیں گی، جہاں جمعرات کی شام کو امام رضا کے مقبرے کے قریب ان کی تدفین کی جائے گی۔
سپریم لیڈر خامنہ ای جو ایران میں حتمی اختیارات رکھتے ہیں، نے پانچ روزہ قومی سوگ کا اعلان کیا ہے اور نائب صدر 68 سالہ محمد مخبر کو صدر رئیسی کے جانشین کے لیے 28 جون کو ہونے والے انتخابات تک نگراں صدر مقرر کیا ہے۔
یاد رہے کہ ایران کے صدر رئیسی کا ہیلی کاپٹر اتوار کے روز تبریز شہر کے راستے میں شمالی ایران کے دھند سے ڈھکے ایک پہاڑی علاقے میں گر کر تباہ ہو گیا تھا۔
وہ آذربائیجان کی سرحد پر ڈیم کے منصوبے کے افتتاحی تقریب میں شرکت کے بعد تبریز شہر جا رہے تھے۔ اس حادثے میں وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان بھی وفات پا گئے تھے۔
ایرانی صدر کے ہیلی کاپٹر کے لاپتہ ہو جانے کے بعد اس کی تلاش اور ریسکیو کے لیے ایک بہت بڑا آپریشن شروع کیا گیا جس میں ترکی، روس اور یورپی یونین کی مدد شامل تھی۔

شیئر: