صدر ابراہیم رئیسی کے تباہ شدہ ہیلی کاپٹر کی تلاش اپنے ڈرونز کے ذریعے کی: ایران
مسلح افواج کے سربراہ محمد باقری نے حادثے کی تحقیقات کا حکم دیا ہے (فوٹو: اے ایف پی)
ایرانی فوج نے کہا ہے کہ اس نے صدر ابراہیم رئیسی کے ہیلی کاپٹر کے تباہ ہونے کے بعد اسے تلاش کرنے کے لیے مقامی طور پر تیار کردہ ڈرون کا استعمال کیا تھا۔
ایرانی صدر کا ہیلی کاپٹر اتوار کو دھند سے ڈھکے ہوئے پہاڑوں میں اس وقت گرا جب وہ آذربائیجان کی سرحد پر ایک تقریب سے تبریز شہر واپس آ رہا تھا۔
فرانسیسی نیوز ایجنسی اے ایف پی کے مطابق پیر کی صبح جائے حادثہ پر پہنچنے سے پہلے ایک بہت بڑا ریسکیو آپریشن شروع کیا گیا تھا جس میں یورپی یونین، روس اور ترکی کی مدد شامل تھی۔
ایرانی فوج نے کہا کہ ترکی کی طرف سے بھیجا گیا ایک ڈرون ’نائٹ ویژن آلات رکھنے کے باوجود‘ جائے حادثہ کا پتہ لگانے میں ناکام رہا۔
فوج نے سرکاری نیوز ایجنسی ارنا کے ذریعے جاری بیان میں کہا کہ ’یہ ڈرون ہیلی کاپٹر کے حادثے کی جگہ کا درست تعین کرنے میں ناکام رہا اور آخر کار ترکی واپس بھیج دیا گیا۔‘
’بالآخر پیر کی صبح کے اوائل میں زمینی ریسکیو فورسز اور مسلح افواج کے ایرانی ڈرونز نے ہیلی کاپٹر کے حادثے کی صحیح جگہ کا پتہ لگایا۔‘
مسلح افواج کے سربراہ محمد باقری نے حادثے کی تحقیقات کا حکم دیا ہے جس میں وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان سمیت ابراہیم رئیسی کے وفد کے سات ارکان بھی مارے گئے تھے۔