Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’رواں ہفتے‘ غزہ مذاکرات ’دوبارہ‘ شروع کرنے کا ارادہ ہے: اسرائیلی عہدیدار

رفح میں اسرائیل کی جانب سے آپریشن شروع ہونے کے بعد مذاکرات تعطل کا شکار ہوئے۔ (فوٹو: روئٹرز)
پیرس میں امریکی اور اسرائیلی حکام کی ملاقاتوں کے بعد ایک اسرائیلی عہدیدار نے کہا ہے کہ غزہ میں یرغمالیوں کی رہائی کے لیے حکومت کا ’رواں ہفتے‘ مذاکرات دوبارہ شروع کرنے کا ’ارادہ‘ ہے۔
فرانسسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق عہدیدار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ ’رواں ہفتے مذاکرات دوبارہ شروع کرنے کا ارادہ ہے اور اس پر اتفاق بھی ہے۔‘
اسرائیلی عہدیدار نے مزید وضاحت نہیں کی تاہم اسرائیلی میڈیا کے مطابق پیرس میں موساد کے سربراہ ڈیوڈ بارنیا نے سی آئی اے کے ڈائریکٹر بِل برنز اور قطر کے وزیراعظم محمد بن عبدالرحمٰن الثانی کے ساتھ ملاقاتوں میں تعطل کا شکار ہونے والے مذاکرات کے لیے ایک نئے فریم ورک پر اتفاق کیا۔
واشنگٹن نے کہا ہے کہ وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے اسرائیلی جنگی کابینہ کے وزیر بینی گانٹز کے ساتھ جنگ ​​بندی اور رفح سرحدی کراسنگ کو دوبارہ کھولنے کی نئی کوششوں کے بارے میں بات چیت کی۔
رواں ماہ رفح میں فوجی آپریشن شروع ہونے کے بعد یرغمالیوں کی رہائی اور جنگ بندی کے معاہدے کے لیے مذاکرات تعطل کا شکار ہوئے۔
غزہ جنگ سات اکتوبر کو حماس کے حملے کے بعد شروع ہوئی جس کے نتیجے میں اسرائیل میں 1170 سے زیادہ افراد ہلاک ہوئے جن میں زیادہ تر عام شہری تھے۔
حماس نے 252 افراد کو یرغمال بنایا تھا جن میں سے 121 غزہ میں اب بھی موجود ہیں، جن میں اسرائیلی فوج کے مطابق 37 یرغمالی ہلاک ہو چکے ہیں۔
حماس کے زیرِانتظام غزہ میں وزارت صحت کے اعداد و شمار کے مطابق اسرائیل کی جوابی کارروائی میں کم از کم 35 ہزار 903 افراد ہلاک ہو چکے ہیں جن میں زیادہ تر خواتین اور بچے شامل ہیں۔

شیئر: