Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی عرب کی کل آمدنی میں تیل اور نان آئل ریونیو کے باعث 7.3 فیصد اضافہ

 سال 2023 میں مجموعی خسارہ 81 ارب ریال ریکارڈ کیا گیا ( فوٹو: ایس پی اے)
سعودی وزارت خزانہ نے کہا ہے کہ سال 2023 کے بجٹ میں متوقع آمدنی کے مقابلے میں مجموعی آمدنی میں تیل اور نان آئل ریونیو کے باعث 7.3 فیصد اضافہ دیکھا گیا ہے۔
منظور شدہ بجٹ کے مقابلے میں نان آئل ریونیو میں 15.5 فیصد اضافہ ہوا ہے۔
 سال 2023 میں مجموعی خسارہ 81 ارب ریال ریکارڈ کیا گیا جو جی ڈی پی کے دو فیصد کے برابر ہے۔
اخبار 24 کے مطابق منظورشدہ بجٹ میں تیل و ماسوائے تیل کی آمدنی میں آمدنی میں 7.3 فیصد ریکارڈ کیا گیا جبکہ اخراجات میں 16 فیصد اضافہ ہوا جو نان آئل ریونیومیں اضافے کےلیے جاری حکومتی کوششوں، ٹیکس اتھارٹی اور وصولی کے طریقہ کار میں مسلسل اصلاحات کے ذریعے اقتصادی سرگرمیوں سے منسلک تھا۔
 اعداد وشمار کے مطابق تیل آمدنی میں 755 ارب ریال جبکہ نان آئل ریونیو میں 458 ارب ریال ہوا کا اضافہ ہوا جو منظورشدہ بجٹ سے 15.5 فیصد زیادہ تھا۔
ٹیکس سے حاصل ہونے والی آمدنی 357 ارب ریال رہی جو  تقریبا 35 ارب ریال اضافی اور منظور شدہ بجٹ سے 11 فیصد زیادہ تھی۔ آمدنی منافع اور مالیاتی فوائد پرعائد ہونے والے ٹیکسوں سے حاصل ہونے والی آمدنی 39 ارب ریال رہی جن میں سروسز ٹیکس سے 262 ارب ریال ، تجارت (کسٹم ڈیوٹی ) پرٹیکسوں کی مد میں 22 ارب ریال جبکہ دیگر ٹیکسوں کی مد میں 33 ارب ریال آمدنی ہوئی۔
سال 2023 کے آخر تک 189 ارب ریال قرض میں گئے جس میں مقامی سطح پر46.5 فیصد تھا۔ غیرملکی اخراجات کا حجم 53.5 فیصد تھا جس میں 83 ارب ریال کے سرکاری بانڈز شامل تھے۔
تعلیم کی مد میں اخراجات میں 11 فیصد اضافہ رہے جبکہ بلدیہ کی خدمات میں 22 فیصد پبلک ایڈمنسٹریشن میں 29 فیصد اور صحت کے شعبے میں 35 فیصد اور جنرل سروسز کی مد میں 19 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔

شیئر: