Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی عرب کا بجٹ خسارہ پہلی سہ ماہی میں 12.39 ارب ریال

تیل سے ہونے والی آمدنی 181.92 ارب ریال تک پہنچ گئی (فوٹو: ایس پی اے)
سعودی وزارت خزانہ نے کہا ہے کہ ’2023 کے اسی عرصے کے مقابلے میں 2024 کی پہلی سہ ماہی میں مملکت کی نان آئل آمدنی 9 فیصد اضافے کے ساتھ 111.51 ارب ریال (29.73) ڈالر تک پہنچ گئی‘۔
سہ ماہی بجٹ کارکردگی رپورٹ میں وزارت نے کہا’ اسی سہ ماہی میں مملکت کی کل آمدنی 293.43 ارب ریال رہی جبکہ اس کے سرکاری اخراجات 305.82 ارب ریال تھے‘۔
سرکاری اعداد وشمار کے مطابق ’2023 کی پہلی سہ ماہی کے مقابلے میں مجموعی آمدنی میں 4 فیصد اضافہ ہو اہے‘۔
رواں سال کی پہلی سہ ماہی میں بجٹ خسارہ 12.39 ارب ریال رہا جبکہ تیل سے ہونے والی آمدنی 181.92 ارب ریال تک پہنچ گئی۔
رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ’  تیل کی آمدنی میں 2023 کی پہلی سہ ماہی کے مقابلے میں 1.9 فیصد اضافہ ہوا ہے‘۔
’2023 کی پہلی سہ ماہی کے مقابلے میں اشیا اور خدمات پر ٹیکس گیارہ فیصد اضافے کے ساتھ 69.9 ارب ریال رہا‘۔
بین الاقوامی تجارت اور ٹرانزیکشنز سے حاصل ہونے والے ٹیکس گزشتہ سال کی پہلی سہ ماہی کے مقابلے میں 10 فیصد اضافے کےساتھ 6.03 ارب ریال تک پہنچ گئے۔
سعودی عرب نے 2024 کی پہلی سہ ماہی میں میونسپل سروسز کے لیے 26.79 ارب ریال مختص کیے جو 2023 کے اسی عرصے کے مقابلے میں 157 فیصد زیادہ ہیں۔
سعودی عرب کا سرکاری قرضہ 2024 کی پہلی سہ ماہی میں بڑھ کر 1.11 ٹریلین ریال تک پہنچ گیا جو 2023 کے اختتام تک 1.05 ٹریلین ریال تھا۔
رپورٹ کے مطابق 2023 کی اسی سہ ماہی کے مقابلے میں اقتصادی وسائل کی ترقی پر احراجات 8 فیصد اضافے کے ساتھ 18.68 ارب ریال تک پہنچ گئے۔
پبلک ایڈمنٹسریشن پر اخراجات 16.52 ارب ریال تک پہنچ گئے جو گزشتہ سال کی پہلی سہ ماہی کے مقابلے میں 39 فیصد زیادہ ہیں۔
2024 کی پہلی سہ ماہی میں فوجی اخراجات 58.85ارب ریال ریکارڈ کیے گئے کو 2023 کے اسی عرصے کے مقابلے میں 16 فیصد کم ہیں۔

شیئر: