امریکہ اور آئرلینڈ کا میچ منسوخ ہونے کے بعد پاکستان کا ٹی20 ورلڈ کپ میں سفر تمام ہو چکا ہے۔
پاکستانی ٹیم نے میگا ایونٹ میں تین میچوں میں حصہ لیا۔ جن میں سے امریکہ اور انڈیا سے شکست کا سامنا کیا جبکہ کینیڈا سے فتح حاصل کی۔
اتوار کو اختتامی میچ میں پاکستان آئرلینڈ کا سامنا کرے گا۔
مزید پڑھیں
آئیے جائزہ لیتے ہیں کہ پاکستانی کھلاڑیوں کی جانب سے ورلڈ کپ میں کیسی کارگردگی دکھائی گئی۔
کپتان بابر اعظم
پاکستانی ٹیم کے کپتان اور بیٹر بابر اعظم نے تینوں میچوں میں بیٹنگ کی۔
امریکہ کے خلاف کھیلے گئے پہلے میچ میں بابر اعظم نے تین چوکوں اور دو چھکوں کی مدد سے 43 گیندوں پر 44 رنز بنائے۔
انڈیا کے خلاف میچ میں بابر اعظم نے دو چوکوں کی مدد سے 10 گیندووں پر 13 رنز بنائے جبکہ وہ کوئی بھی چھکا لگانے میں ناکام رہے۔
کینیڈا کے خلاف کھیلے گئے میچ میں کپتان بابر اعظم نے ایک چوکے اور ایک چھکے کی مدد سے 33 گیندوں پر 33 رنز بنائے۔
یوں ورلڈ کپ کے تین میچز میں بابر اعظم کی جانب سے مجموعی طور پر 87 رنز بنائے گئے جبکہ تین چوکے اور چھ چھکے لگائے گئے۔
محمد رضوان
اپنی بیٹنگ سکلز کی وجہ سے مشہور ہونے والے پاکستانی ٹیم کے اوپننگ بیٹر اور وکٹ کیپر محمد رضوان نے امریکہ کے خلاف پہلے میچ میں ایک چھکے کی مدد سے آٹھ گیندوں پر نو رنز بنائے۔
انڈیا کے خلاف میچ میں انہوں 44 گیندوں پر ایک چوکے اور ایک چھکے کی مدد سے 31 رنز بنائے۔
کینیڈا کے خلاف محمد رضوان کی اچھی کارگردگی رہی اور وہ 53 گیندوں پر دو چوکوں اور ایک چھکے کی مدد سے 53 رنز کی اننگز کھیل کر ناقابل شکست رہے۔
جاری ورلڈ کپ میں یہ کسی بھی پاکستانی بیٹر کی جانب سے پہلی اور واحد نصف سینچری تھی۔
یوں محمد رضوان نے تین چوکوں اور تین چھکوں کی مدد سے مجموعی طور پر 93 رنز بنائے۔
عثمان خان
عثمان خان وہ کھلاڑی ہیں جنہوں نے اماراتی کرکٹ ٹیم کی رکنیت کو خیرآباد کہہ کر پاکستانی ٹیم میں شمولیت اختیار کی تھی۔
29 سالہ عثمان خان نے امریکہ کے خلاف پہلے میچ میں تین گیندوں پر تین رنز بنائے جبکہ انڈیا کے خلاف انہوں نے 15 گیندوں پر ایک چوکے کی مدد سے 13 رنز بنائے۔
کینیڈا کے خلاف عثمان خان نے ایک گیند پر دو رنز بنائے اور ناٹ آؤٹ رہے۔
یوں مجموعی طور پر عثمان خان نے 18 رنز بنائے اور ایک چوکا لگایا۔
فخر زمان
فخر زمان میگا ایونٹ میں کوئی متاثر کن پرفارمنس نہ دکھا سکے۔
فخر زمان نے امریکہ کے خلاف سات گیندوں پر ایک چھکے کی مدد سے 11 رنز بنائے جبکہ انڈیا کے خلاف آٹھ گیندوں پر ایک چوکے اور ایک چھکے کی مدد سے 13 رنز بنائے۔
تیسرے میچ میں کینیڈ کے خلاف انہوں نے چھ گیندوں پر چار رنز بنائے۔
یوں مجموعی طور پر فخر زمان نے دو چھکوں اور ایک چوکے کے ساتھ 28 رنز بنائے۔
شاداب خان
شاداب خان نے امریکہ کے خلاف پہلے میچ میں 25 گیندوں پر ایک چوکے اور تین چھکوں کی مدد سے 40 رنز بنائے۔
انڈیا کے خلاف میچ میں انہوں نے سات گیندوں پر صرف چار رنز بنائے۔
کینیڈا کے خلاف میچ میں انہوں نے شرکت نہیں کی۔
یوں شادان خان نے مجموعی طور پر تین چھکوں اور ایک چوکے کے ساتھ 44 رنز بنائے۔
شاداب خان نے امریکہ کے خلاف میچ میں بولنگ کی اور تین اوورز میں 27 رنز دیے اور کوئی وکٹ حاصل نہیں کی۔
اعظم خان
اعظم خان میگا ایونٹ میں اپنی کارگردگی دکھانے میں مکمل ناکام رہے۔
انہوں نے صرف امریکہ کے خلاف میچ میں شرکت کی اور صفر پر آؤٹ ہوگئے۔ اس کے بعد اعظم خان انڈیا اور کینیڈا کے خلاف میچ میں پاکستانی پلئینگ الیون کا حصہ ہی نہیں بن سکے۔
افتخار احمد
پاکستانی ٹیم کے 33 سالہ آل راؤنڈر افتخار احمد نے امریکہ کے خلاف 14 گیندوں پر تین چوکوں کی مدد سے 18 رنز بنائے۔
انڈیا کے خلاف انہوں نے نو گیندوں پر پانچ رنز بنائے۔ یوں افتخار احمد نے مجموعی طور پر تین چوکوں کے ساتھ 23 رنز بنائے۔
افتخار احمد کو امریکہ اور انڈیا کے خلاف ایک ایک اوور بولنگ کو ملا۔ امریکہ کے خلاف میچ میں انہوں نے ایک اوور کے بدلے 10 رنز دیے جبکہ انڈیا کے خلاف ایک اوور کے بدلے سات سکور دیے اور کوئی بھی وکٹ حاصل نہیں کی۔