العلا کی نباتاتی زندگی سے متعلق تصویری کتاب کی اشاعت
کنگ سعود یونیورسٹی کے پروفیسر کی تحقیق میں سعودی فوٹوگرافر کی تصاویر شامل ہیں۔ فوٹو عرب نیوز
لگژری پبلشنگ ہاؤس ’Assouline‘ نے سعودی عرب کے قدیم نخلستان العلا میں مختلف اقسام کے پودوں کی نشو ونما کے حوالے سے ’AlUla Flora‘ کے عنوان سے کتاب شائع کی ہے۔
عرب نیوز کے مطابق کنگ سعود یونیورسٹی میں نباتات اور ماحولیات کے پروفیسر عبدالعزیز اسعید کی اس کتاب میں نوجوان سعودی فوٹوگرافر حیات اسامہ کی تصاویر شامل کی گئی ہیں۔
اس نادر اشاعت میں کیرولین جینکنز، لِل سائر، ریکسین، مویرا فریتھ اور میری ووڈن کی نایاب تصاویر بھی شائع کی گئی ہیں۔
العلا کی نباتات سے متعلق اس کتاب میں پودوں کی 80 سے زیادہ انواع و اقسام پر روشنی ڈالی گئی ہے جو العلا کے علاقے میں پائے جاتے ہیں۔
العلا کے اس علاقے میں وسیع صحرائی میدان کے علاوہ مختلف قسم کی چٹانیں، ریت کی فصلیں اور قدرتی چشموں سے بھرا ہوا ایک سبز نخلستان شامل ہے۔
نمایاں پودوں میں خوبصورت پھولوں سے مزین جھاڑیاں جن پر مختلف سائز کے گلابی اور جامنی رنگ کے پھول ہیں اور علاقے میں ثقافتی لحاظ سے انتہائی خاص قسم کے بیر کے درخت شامل ہیں۔
پودوں کی ان خاص اقسام کو یہاں کی ماحولیاتی اقدا ر اور مقامی روایات کے مطابق قدیم کھانوں اور بدوئی دستکاری میں استعمال کیا جاتا رہا ہے۔
یہ کتاب العلا کے علاقے میں موجود غیر معروف نباتات کی تصویری تحقیق کے ساتھ قدیم شہر کے ماحولیاتی نظام کو دوبارہ بحال کرنے کے لیے تحفظ کی اہم کوششوں پر روشنی ڈالتی ہے۔
العلا کے رائل کمیشن میں چیف ٹورازم آفیسر فلپ جونز نے ’العلا فلورا‘ کے بارے میں اپنے ایک بیان میں کہا ہے’ یہ کتاب قدیم شہر کی دلچسپ نباتاتی دنیا پر مرکوز ہے، جہاں ہم نے ماحولیاتی فراوانی کو تقویت دی ہے۔
انہوں نے مزید کہا ’یہ کتاب العلا میں سبزہ زار زندگی کی حفاظت اور نمائش کے لیے ہماری وسیع تر تصویری داستان ہے، جو مقامی لوگوں اور فطرت کے ساتھ اہم تعلق قائم رکھنے والے سیاحوں کو یہاں کے ماحول کے بارے میں مزید دریافت کرنے کا شوق پیدا کرے گی۔