Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

امریکی قرارداد کے جواب میں قرارداد لانے کا فیصلہ، تیاری ہو رہی ہے: اسحاق ڈار

نائب وزیراعظم اسحاق ڈار نے پاکستان کے الیکشن میں بے ضابطگیوں کے حوالے سے امریکی ایوان نمائندگان کی قرارداد پر سخت ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے اس کے مقابلے میں قرارداد لانے کا اعلان کیا ہے۔
جمعرات کو قومی اسمبلی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ ’ہم نے امریکی قراداد کا نوٹس لیا ہے، اس کے مقابلے میں لائی جانے والی قرارداد کا مسودہ تیار ہے، سب کے ساتھ شیئر کریں گے۔‘
اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ امریکی قرارداد پر دفتر خارجہ نے فوری طور پر ردعمل دیا تھا۔
امریکی ایوان نمائندگان کی قرارداد پر وزیر خارجہ نے دفتر خارجہ کا رد عمل ایوان میں پڑھ کر سنایا
ان کا کہنا تھا کہ ’ہم نے اس کا نوٹس لیا ہے اور جواب ضرور دیا جائے گا۔‘ اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ خارجہ پالیسی پر ایوان کو اعتماد میں لیا جائے گا۔
خیال رہے کہ بدھ کو امریکی ایوان نے قرارداد پر 368-7 کے تناسب سے ووٹ دیا، اور قرارداد میں پاکستانی عوام کی جمہوریت میں شرکت کو دبانے کی کوششوں کی مذمت کی گئی۔ قرارداد میں ’ہراساں کرنے، دھمکیاں دینے، تشدد، من مانی حراست، انٹرنیٹ اور ٹیلی کمیونیکیشن تک رسائی پر پابندی اور شہری یا سیاسی حقوق کی کسی بھی خلاف ورزی‘ کی مذمت کی گئی۔
اسی دن پاکستان کے دفتر خارجہ نے امریکی ایوانِ نمائندگان کی قرارداد کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے ایک بیان میں کہا تھا کہ ایسی قراردادیں نہ تو ’تعمیری ہیں اور نہ ہی ان کا کوئی مقصد ہے۔‘
پاکستان کے دفتر خارجہ کی ترجمان ممتاز زہرہ بلوچ نے قرارداد پر اپنے ردعمل میں کہا کہ ’ہم باہمی احترام اور افہام و تفہیم پر مبنی تعمیری بات چیت پر یقین رکھتے ہیں۔ اس طرح کی قراردادیں نہ تو تعمیری ہیں اور نہ ہی ان کا کوئی مقصد ہے۔‘
زہرہ بلوچ نے نشاندہی کی کہ پاکستان دوسری سب سے بڑی پارلیمانی جمہوریت اور دنیا کا پانچواں بڑا جمہوری ملک ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک آئینی اقدار، انسانی حقوق اور قانون کی حکمرانی کے لیے پرعزم ہے۔
امریکی قرارداد پر وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا تھا کہ امریکہ کو جمہوریت سے متعلق اپنا 100 سالہ ریکارڈ دیکھنا چاہیے۔
بدھ کو جیو نیوز سے گفتگو میں خواجہ آصف نے کہا کہ ’امریکہ میں یہ الیکشن کا سال ہے، 2020 کےانتخابات میں بائیڈن منتخب ہوئے تو ٹرمپ نے نتائج ماننے سے انکار کیا۔ امریکہ پہلے اپنے انتخابات کو شفاف بنائے پھر دوسروں پر الزام لگائے۔ امریکہ سپر پاور ہے، اُسے یہ چیزیں زیب نہیں دیتیں۔‘
وزیر دفاع کا کہنا تھا کہ ’پی ٹی آئی اس وقت امریکہ میں بہت سرگرم ہے اور اس نے پاکستان کے خلاف قرارداد منظور کروائی۔‘

شیئر: