Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی پروفیسر دو سالہ بیٹے کو بچاتے ہوئے ڈوب کر ہلاک

سعودی شہری کی نعش دو دن بعد ملی جبکہ بیٹے کی تلاش جاری ہے ( فوٹو: اخبار 24)
سعودی عرب کے کالج آف اپلائیڈ میڈیکل سائنسز کے ریسرچ یونٹ کے سربراہ اور کنگ سعود بن عبدالعزیز یونیورسٹی برائے ہیلتھ سائنسز کے پروفیسر ڈاکٹر عبداللہ معیوف العنزی اپنے بیٹے کو بچاتے ہوئے ڈوب کر ہلاک ہوگئے۔
 ڈاکٹرعبداللہ العنزی گزشتہ ہفتے اہل خانہ کے ہمراہ سوئٹزرلینڈ کی جھیل برائنز پر واقع آبشار تفریح کے لیے گئےتھے۔ 
 چٹانوں کے کنارے ان کے دو سالہ بیٹے عبدالعزیز کا پاوں پھسل گیا اور وہ آبشار میں جا گرا۔
 ڈاکٹر عبداللہ العنزی بیٹے کو بچانے کےلیے آبشار میں کود گئے اور اسے بچانے کی کوشش کی تاہم  اہل خانہ کے سامنے دونوں پانی میں ڈوب گئے۔
ان کے بھائی ڈاکٹرعامر العنزی نے بتایا بھائی اور ان کے بیٹے کے آبشار میں گرنے کے بعد سوئٹزرلینڈ میں سعودی سفارت خانے سے رابطہ کیا گیا۔
بھائی کی لاش دو دن بعد ملی جبکہ بیٹے کی لاش اب تک نہیں ملی۔ اس کی تلاش جاری ہے۔
العربیہ نے سوئس اخبار کے حوالے سے بتایا ’ایک سعودی فیملی کے ہمراہ دو چھوٹے بچے تھے۔ سعودی شہری اور ان کا ایک بچہ آبشار میں گر گئے‘۔
’ ریسکیو سروسز نے بڑے پیمانے پر سرچ آپریشن شروع کیا۔ اس میں ہیلی کاپٹر اور کشتیوں کا استعمال کیا گیا‘۔
ڈاکٹرعامر العنزی کی اہلیہ فاطمہ العنزی نے اخبار 24 کو بتایا’ اس دن باہر جانے کا ارادہ نہیں تھا لیکن ان کے شوہر نے آبشار پر جانے کے لیے اصرار کیا جو 50 منٹ کی ڈرائیو پر تھی‘۔
آبشار پر پہنچ کر شوہر نے مجھے بیٹی کا ہاتھ پکڑنے کو کہا جبکہ خود بیٹے کا ہاتھ تھامے رہے۔
وہ آبشار کو دیکھنے کے ساتھ  وڈیو بنا رہے تھے کہ بیٹے نے اپنے والد کا ہاتھ چھوڑ دیا اور اپنا توازن برقرار نہ رکھ سکا۔

شیئر: