Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

بائیڈن انتخابی دوڑ میں رہنے کے لیے پُرعزم، ڈیموکریٹس کا دباؤ بڑھنے لگا

صدر جو بائیڈن نے کہا ہے کہ وہ ڈونلڈ ٹرمپ کو شکست دیں گے۔ (فوٹو: اے ایف پی)
ساتھی ڈیموکریٹس کی جانب سے صدارتی مہم سے دستبرداری کے مطالبات کے باوجود امریکی صدر جو بائیڈن نے سنیچر کو اس جانب کوئی اشارہ نہیں دیا کہ وہ انتخابی دوڑ سے نکلنے پر غور کر رہے ہیں۔
خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق کانگریس کے ڈیموکریٹس اور کچھ بااثر عطیہ دہندگان کی جانب سے صدر جو بائیڈن سے انتخابی دوڑ سے نکلنے کے مطالبات سامنے آ رہے ہیں۔
ان کی جانب سے یہ تشویش بڑھ گئی ہے کہ پانچ نومبر کے انتخابات میں 78 برس کے ریپبلکن ڈونلڈ ٹرمپ کو شکست دینے کے لیے بائیڈن میں صلاحیت نہیں۔
سینچر کو اے بی سی نیوز کے ساتھ ایک انٹرویو میں صدر جو بائیڈن نے کہا کہ صرف خدا ہی ان کو انتخابی مہم چھوڑنے پر آمادہ کر سکتے ہیں۔
وائٹ ہاؤس نے بتایا ہے کہ صدر نے سنیچر کو اپنی انتخابی مہم کے اراکین کے ساتھ معمول کے مطابق ملاقات کی۔
ایسا لگتا ہے کہ آنے والے دنوں میں کانگریس کی طرف سے دباؤ بڑھنے کا امکان ہے کیونکہ قانون ساز چھٹیوں سے واشنگٹن واپس آ گئے ہیں، بائیڈن کو شاید اپنی صدارت کے سب سے زیادہ اہم دنوں میں سے ایک کا سامنا کرنا پڑے گا۔
ان کے مستقبل پر کیپٹل ہل میں بھی بحث ہو گی۔ بائیڈن واشنگٹن میں نیٹو کے ایک اعلیٰ اجلاس میں عالمی رہنماؤں کی میزبانی کریں گے اور وہ ایک پریس کانفرنس منعقد کرنے والے ہیں جو یقینی طور پر قریب سے دیکھی جانے والی پریس کانفرنس ہو گی۔
منیسوٹا سے امریکی قانون ساز ایجنی کریگ پہلی ڈیموکریٹک رکن ہیں جنہوں نے صدر بائیڈن سے باقاعدہ طور پر کہا کہ انتخابی دوڑ میں حصہ نہ لیں۔
انہوں نے ایکس پر پوسٹ کیا کہ میرے خیال میں صدر جو بائیڈن صدارتی امیداوار ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف موثر طریقے سے مہم چلا سکتے اور نہ ہی جیت سکتے ہیں۔

صدر جو بائیڈن کے مستقبل پر کیپٹل ہل میں بھی بحث ہو گی۔ (فوٹو: اے ایف پی)

ڈیموکریٹک ذرائع نے بتایا ہے کہ ایوان نمائندگان کے کچھ ڈیموکریٹک قانون سازوں کے دو الگ الگ خطوط میں بائیڈن سے انتخابی ڈور سے الگ ہونے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ ان میں سے بہت سے قانون ساز صدر بائیڈن کے ساتھ اے بی سی نیوز کا انٹرویو دیکھنے کا انتظار کر رہے تھے۔
ہاؤس ڈیموکریٹک لیڈر حکیم جیفریز نے اتوار کے روز سینیئر ڈیموکریٹس کے ساتھ ایک ورچوئل میٹنگ شیڈول کی ہے تاکہ بائیڈن کی بطور صدارتی امیدوار اور آگے کی صورتحال کے بارے میں تبادلہ خیال کیا جا سکے۔
دریں اثنا امریکی سینیٹر مارک وارنر کچھ ساتھی ڈیموکریٹک سینیٹرز سے رابطہ کر رہے  ہیں تاکہ انہیں بائیڈن کی انتخابی مہم پر تبادلہ خیال کے لیے پیر کو ہونے والی ایک ممکنہ میٹنگ میں مدعو کیا جا سکے۔
سنیچر کو بائیڈن نے ڈیلاویئر میں واقع اپنے گھر میں وقت گزارا، ان کے شیڈول میں کوئی سرکاری پروگرام نہیں تھا جبکہ انہوں نے شام کو چرچ سروس میں شرکت کی۔ ان کا اتوار کا دن مصروف گزرے گا کیونکہ فلاڈیلفیا اور ہیرسبرگ میں انتخابی مہم میں حصہ لیں گے۔
جمعے کو وِسکونسن میں ایک انتخابی ریلی میں صدر جو بائیڈن نے ایک پُرجوش تقریر کی جس میں انہوں نے واضح طور پر اعلان کیا کہ ’میں انتخابی دوڑ میں شامل رہوں گا اور ڈونلڈ ٹرمپ کو شکست دوں گا۔‘

شیئر: