Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’فیصلہ تاریخی ہے‘، سنی اتحاد اور پی ٹی آئی کا چیف الیکشن کمشنر سے مستعفی ہونے کا مطالبہ

سپریم کورٹ نے مخصوص نشستیں پی ٹی آئی کو دینے کا حکم دیا ہے۔ فوٹو: اے ایف پی
سنی اتحاد کونسل اور پاکستان تحریک انصاف نے مخصوص نشستوں کے کیس کے فیصلے پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے چیف الیکشن کمشنر سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کیا ہے۔
جمعے کو سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد پی ٹی آئی کے رہنماؤں گوہر علی خان، شبلی فراز اور پارٹی کے وکیل سلمان اکرم راجہ نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ فیصلے سے انصاف کا علم بلند ہوا ہے اور یہ آئین کی فتح ہے۔
اس موقع پر شلبی فراز نے ججز کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ آج جمہوری قوتوں اور عوام کے لیے خوشی کا دن ہے۔
سلمان اکرم راجہ کا کہنا تھا ’ہم نے قانونی جنگ جیت لی ہے اور سیاسی جنگ بھی جیتیں گے۔‘
’یہ فتح اس منزل کی طرف ایک قدم ہے جہاں ملک میں جمہوریت ہو اور آئین کا دور دورہ ہو۔‘
اسی طرح سنی اتحاد کونسل کے سربراہ حامد رضا نے کہا کہ سپریم کورٹ نے آج اپنا حق ادا کر کے ادارے کا وقار بحال کر دیا ہے۔
ان کے مطابق ’الیکشن کمیشن نے مینڈیٹ چرانے کی کوشش کی اور سپریم کورٹ نے بھی الیکشن کمیشن پر عدم اعتماد کا اظہار کر دیا ہے۔‘
انہوں نے مطالبہ کیا کہ چیف الیکشن کمشنر کو فوری طور پر مستعفی ہو جانا چاہیے۔
خیال رہے کہ جمعے کو سپریم کورٹ نے مخصوص نشستوں کے حوالے سے اپنے فیصلے میں الیکشن کمیشن اور پشاور ہائیکورٹ کے فیصلے کو کالعدم قرار دیا ہے۔
سپریم کورٹ نے آٹھ ججز کے اکثریتی فیصلے میں کہا کہ پشاور ہائیکورٹ اور الیکشن کمیشن کا فیصلہ آئین کے خلاف ہے، پی ٹی آئی سیاسی جماعت تھی اور ہے۔

شیئر: