جاپانی شہری کی روس کے لیے لڑتے ہوئے یوکرین میں مارے جانے کی تصدیق
نیپال کی حکومت نے مئی میں کہا تھا کہ اس کے 22 شہری روس کے لیے لڑتے ہوئے مارے گئے۔ فوٹو: اے ایف پی
جاپان کی حکومت نے تصدیق کی ہے کہ اُس کا ایک شہری گزشتہ ماہ روس کی طرف سے یوکرین کے خلاف لڑتے ہوئے ہلاک ہو گیا۔
خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق جاپانی حکومت کے ترجمان یوشیماسا حیاشی نے ہلاک ہونے والے شہری کی شناخت کے بارے میں کوئی تفصیلات نہیں بتائیں، تاہم کہا کہ مارے جانے والے کی عمر 20 سے 30 برس کے درمیان تھی۔
جاپان کے قومی نشریاتی ادارے این ایچ کے نے اس شخص کی شناخت ایک 29 سالہ سابق فوجی کے طور پر کی تھی جو نومبر میں جاپان چھوڑ کر گیا تھا اور مشرقی یوکرین کے ڈونیٹسک میں ایک دھماکے میں مارا گیا تھا۔
ترجمان نے کہا کہ روسی حکام نے 5 جون کو ماسکو میں جاپانی سفارت خانے کو مطلع کیا اور سفارت کاروں نے 15 جولائی کو موت کی تصدیق کی۔
ترجمان نے بریفنگ میں بتایا کہ حکومت کو روس کی طرف سے یوکرین میں لڑنے والے دیگر جاپانی شہریوں کی ہلاکتوں کا علم نہیں۔
چند جاپانی شہریوں کے بارے میں معلوم ہوا ہے کہ وہ یوکرین کی طرف سے روس کے خلاف لڑنے کے لیے رضاکارانہ طور پر وہاں پہنچے ہیں لیکن یہ واضح نہیں کہ دوسری طرف کتنے جاپانی شہریوں نے روسی فوج میں شمولیت اختیار کی ہے۔
دو سال سے زیادہ عرصہ قبل یوکرین پر حملے کے آغاز کے بعد سے اب تک ہزار روسی فوجی ہلاک ہو چکے ہیں، اور ماسکو جنوبی ایشیائی ملکوں سے مزید سپاہیوں کو اس جنگ کے لیے لانے میں کوشاں ہے۔
نیپال کی حکومت نے مئی میں کہا تھا کہ اس کے 22 شہری روس کے لیے لڑتے ہوئے مارے گئے۔
اسی طرح سری لنکا نے کہا ہے کہ اس کے 17 شہری بھی مارے گئے ہیں۔