Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

انڈین خاتون کی پاکستانی شخص سے ’آن لائن‘ شادی

پولیس نے خاتون کو گرفتار کیا ہے اور نہ ہی نظربند، البتہ اُس کے خلاف تفتیش کا آغاز کردیا گیا ہے (فائل فوٹو: شٹرسٹاک)
انڈین پولیس نے ریاست مہاراشٹرا کے شہر تھین سے تعلق رکھنے والی خاتون نغمہ کی پاکستان روانگی اور واپسی کے معاملے کا جائزہ لینا شروع کردیا ہے۔  
این ڈی ٹی وی نے پولیس حکام کے حوالے سے دعویٰ کیا ہے کہ 17 جولائی کو پاکستان سے انڈیا واپس آنے والی خاتون نغمہ نُور مقصود علی کی دستاویزات پر ان کا نام صنم خان رُخ لکھا ہے۔
پاکستان سے حال ہی میں واپس آنے والی تھین کی رہائشی اس خاتون سے پولیس تفتیش کر رہی ہے۔ 
حکام کا خیال ہے کہ خاتون نے رواں برس ایک پاکستانی شخص سے ’آن لائن‘ شادی کے بعد پاکستان کا ویزا حاصل کرنے کے لیے جعلی دستاویزات استعمال کیں اور جعلی نام اور آدھار کارڈ کا استعمال بھی کیا۔
سنہ 2021 میں نغمہ یا صنم کا پاکستان کے شہر ایبٹ آباد سے تعلق رکھنے والے بابر بشیر احمد کے ساتھ سوشل میڈیا ایپ ‘فیس بُک‘ کے ذریعے رابطہ ہوا۔
حکام کے مطابق جلد ہی دونوں ایک دوسرے کی محبت میں گرفتار ہوگئے اور ٹیلی فون نمبروں کا تبادلہ بھی کیا۔
خاتون نے پاکستان کے ویزے کے لیے بھی اپلائی کیا تاہم، اسے مسترد کردیا گیا۔
فروری 2024 میں خاتون نے بابر بشیر احمد کے ساتھ ’آن لائن‘ شادی کی اور پاکستانی ویزے کے لیے دوبارہ درخواست دے دی۔
حکام کا دعویٰ ہے کہ خاتون نے دستاویزات میں اپنا نام صنم لکھا اور وہ گذشتہ ہفتے 17 جولائی کو پاکستان سے واپس انڈیا آئی ہیں۔
خاتون کی والدہ جو تھین میں ہی رہائش پذیر ہیں نے پولیس کے اس دعوے کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ 2015 میں میری بیٹی نے شوہر سے علیحدگی کے بعد اپنا اور اپنے بچوں کا نام تبدیل کرلیا تھا۔
پولیس نے خاتون کو نہ تو گرفتار کیا ہے اور نہ ہی نظربند، البتہ اُس کے خلاف تفتیش کا آغاز کردیا گیا ہے۔

شیئر: