Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

حماس کے رہنما کی ہلاکت سے’ وسیع تنازعے‘ کا خطرہ: او آئی سی کا انتباہ

سعودی نائب وزیر خارجہ انجینیئر ولید الخریجی نے اجلاس میں شرکت کی (فوٹو: ایس پی اے)
اسلامی تعاون تنطیم( او آئی سی) کے سربراہ نے کہا ہے کہ ’حماس کے سیاسی رہنما اسماعیل ھنیہ کے قتل سے مشرق وسطی میں وسیع تنازعے کا خطرہ ہے‘۔
عرب نیوز کے مطابق بدھ کو او آئی سی وزرائے خارجہ کے غیر معمولی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے گیمبیا کے وزیر خارجہ ممداو تنگارا نے کہا ’اس قتل نے موجودہ کشیدگی کو بڑھانے کا کام کیا ہے جو ممکنہ طور پر ایک وسیع تنازعے کا باعث بن سکتا ہے جس میں پورا خطہ شامل ہوسکتا ہے‘۔
گیمبیا جو اس وقت او آئی سی کا سربراہ ہے، کے وزیر خارجہ کا کہنا تھا ’اسماعیل ھنیہ کی ہلاکت فلسطینی کاز کو ختم نہیں کرے گی بلکہ اس میں مزید اضافہ کرے گی جو فلسطینی عوام کے لیے انصاف اور انسانی حقوق کی فوری ضرورت اجاگر کرتی ہے‘۔
انہوں نے مزید کہا’ قومی ریاستوں کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت بین الاقوامی نظام کے بنیادی اصول ہیں اور اس کی خلاف ورزی کے نتائج نکلتے ہیں‘۔
او آئی سی کے سیکرٹری جنرل یاسین براہیم طحہ نے اسماعیل ھنیہ کے قتل اور غزہ کی پٹی، مغربی کنارے اور القدس میں اسرائیل کی جانب سے کی جانے والی نسل کشی کی مذمت کی۔
انہوں نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل پر زور دیا کہ وہ اپنی ذمہ داریاں ادا کرے۔ اسرائیل کو بین الاقوامی قانون کی حکمرانی کا احترام کرنے پر مجبور کرنے،علاقائی اور بین الاقوامی امن وسلامتی کے لیے خطرہ بننے والی جارحیت اور حملوں کو روکنے کےلیے ضروری اقدامات کرے۔
انہوں نے اسرائیل کو بین الاقوامی قرار دادوں پر عمل کرنے پر مجبور کرنے کے لیے مشترکہ کوششوں کی ضرورت پر زور دیا۔
ایس پی اے کے مطابق سعودی نائب وزیر خارجہ انجینیئر ولید الخریجی نے وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان کی نیابت کرتے ہوئے اجلاس میں شرکت کی۔
انہوں نے اجلاس کو بتایا ’سعودی حکومت فلسطینی علاقوں کے اندر اور باہر فلسطینیوں کے خلاف اسرائیلی حملوں اور غیر قانونی طریقوں سے بڑھتے ہوئے واقعات کے خطرے سے آگاہ ہے‘۔
انہوں نے اسماعیل ھنیہ کے قتل کی مذمت کرتے ہوئے اسے ایران کی خود مختاری، اس کی علاقائی سالمیت، قومی سلامتی، بین الاقوامی قانون اور اقوام متحدہ کے چارٹر کی صریحا خلاف ورزی اور علاقائی امن و سلامتی کےلیے خطرہ قرار دیا۔
انہوں نے کہا کہ ’مملکت عام شہریوں کے خلاف اسرائیلی حملوں کی مذمت کرتی ہے، بین الاقوامی کنونشز اور اوآئی سی کے چارٹر کے مطابق ریاستوں کی خود مختاری پر کسی بھی حملے یا کسی بھی ریاست کے اندرونی معاملات میں مداخلت کو مسترد کرتی ہے‘۔
انہوں نے اسرائیلی خلاف ورزیوں میں اضافے پر تشویش کا اظہار کیا جس کے نتیجے میں غزہ کی پٹی اور مغربی کنارے میں بڑی تعداد میں شہری ہلاک اور زخمی ہوئے۔ خوراک، میڈیسن، ایندھن کی قلت اور صحت کے شعبے کی تباہی ہوئی۔
انہوں نے سعودی عرب کے اس مطالبے کا اعادہ کیا کہ بین الاقوامی برادری اسرائیلی فورسز کو ان کے جرائم اور خلاف ورزیوں کا مکمل طور پر ذمہ دار ٹھرانے کےلیے موثر اقدامات کرے۔

شیئر: