Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

دھات کے ٹکڑوں کو دلکش مجسموں اور فن پاروں میں تبدیل کرنے والا سعودی آرٹسٹ

سعودی نوجوان نے فن کی دنیا میں ایک منفرد مقام بنایا ہے۔ (فوٹو: ایس پی اے)
سعودی عرب کے علاقے الباحہ کے سعودی آرٹسٹ ماجد الزہرانی نے ضائع  شدہ دھات کے ٹکڑوں کو دلکش مجسموں اور فن پاروں میں تبدیل کر دیا۔
ایس پی اے کے مطابق  باریکیوں پر گہری نظر رکھنے اور تخلیقی صلاحیتوں کے باعث سعودی نوجوان نے فن کی دنیا میں ایک منفرد مقام بنایا ہے۔
سعودی نوجوان آرٹسٹ نے سادہ اوزاروں کو استعمال کرتے ہوئے دھات کے پیچیدہ مجسمے تیار کیے ہیں۔ ان کے فن پارے درختوں سے لے کر نازک ہرن تک ان کی مہارت اور تخیل کا ثبوت ہیں۔

ماجد الزہرانی نے اوزاروں سے لیس ایک موبائل ورکشاپ تیار کی جسے انہوں نے خود ڈیزائن کیا۔ (فوٹو: ایس پی اے)

ماجد الزہرانی نے بتایا کہ ’ان کا فنی سفر 2013 میں اس وقت شروع ہوا جب انہوں نے ضائع شدہ دھاتی ٹکڑوں پر تجربے کرنا شروع کیے۔ اس دوران انہوں نے اوزاروں سے لیس ایک موبائل ورکشاپ تیار کی جسے انہوں نے خود ڈیزائن کیا اور بنایا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ’وہ نوجوانوں کو ان کی تخلیقی صلاحیتوں کو تلاش کرنے اور ری سائیکلنگ کے ذریعے ماحولیاتی تحفظ میں حصہ ڈالنے کی ترغیب دینے کی امید رکھتے ہیں۔‘
ضائع شدہ دھاتی ٹکڑوں کو قیمتی فن پاروں میں تبدیل کرکے الزہرانی نے نہ صرف اپنے شوق کی تکمیل کی بلکہ ایک قابل عمل معاش اور فنکارانہ مقصد کے طور پر اپ سائیکلنگ کی صلاحیت کا بھی مظاہرہ کیا ہے۔

شیئر: