Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کیا کافی پینے سے ہمارے دل پر مضر اثرات مرتب ہوتے ہیں؟

میو کلینک کے مطابق کیفین سے عارضی طور پر بلڈ پریشر بڑھتا ہے۔ (فوٹو: گوگل)
صبح سویرے اٹھ کر کافی پینا تو ایک معمولی بات ہے تاہم ایک نئی تحقیق سے ثابت ہوا ہے کہ کیفین کی زیادہ مقدار پینے سے دل کی صحت پر ںقصانات مرتب ہوتے ہیں۔
یاہو لائف کے مطابق زائڈس میڈیکل کالج اور ہسپتال انڈیا میں کی گئی ایک تحقیق کے مطابق 400 ملی گرام کیفین ایک دن میں پینے سے صحت مند افراد کو دل کی بیماریاں ہو سکتی ہیں۔
اس تحقیق کے مطابق کیفین انسان کے آٹومیٹک نروِس سسٹم پر اثرات مرتب کرتی ہے۔
آٹومیٹک نروِس سسٹم دل کی دھڑکن اور بلڈ پریشر کو کنٹرول کرتا ہے تاہم کیفین زیادہ پینے سے دل سمیت جسم کے دیگر حصوں پر دباؤ پڑ سکتا ہے۔
ہائی بلڈ پریشر، دل کا دورہ، سٹروک، ہارٹ فیل اور گردوں کی پیچیدہ بیماریاں زیادہ مقدار میں کافی پینے سے ہو سکتی ہیں۔
اس بارے میں مشی گن یونیورسٹی کے ایسوسی ایٹ پروفیسر ڈاکٹر جیمی ایلن کہتے ہیں کہ کیفین پینے دل کی دھڑکن تیز ہوتی ہے، پھیپھڑے کھلتے ہیں اور انسان زیادہ چست ہوتا ہے۔
میو کلینک کے مطابق کیفین سے عارضی طور پر بلڈ پریشر بڑھتا ہے۔
یونیورسٹی آف کیلیفورنیا کے کارڈیولوجسٹ اور پروفیسر آف میڈیسن ڈاکٹر گروگری مارکس کہتے ہیں کہ اس تحقیق سے پتہ چلتا ہے کہ معمول کے طور پی جانے والی چیز جیسے کیفین سے بھی ہمارے دل اور خون کی نالیوں پر اثرات مرتب ہوتے ہیں۔
تاہم ڈاکٹر گروگری سمجھتے ہیں کہ کیفین سے دل پر پڑنے والے اثرات میں باقی عوامل جیسے عمر اور فٹنس لیول بھی کردار ادا کر سکتے ہیں۔
فیملی میڈیسن سپیشلسٹ ڈاکٹر برائنا کونر کہتی ہیں کہ دن میں 400 ملی گرام سے زائد کافی نہیں پینی چاہیے۔
وہ کہتی ہیں کہ ’اس سے زیادہ جتنی بھی مقدار ہوگی وہ ضرورت سے زیادہ سمجھی جائے گی اور لوگوں کو سر درد، چڑچڑاپن اور گھبراہٹ کا مسئلہ ہو سکتے ہیں۔‘

شیئر: