Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

مون سون کے موسم میں قوتِ مدافعت بڑھانے والی 10 سُپر غذائیں

بیماریوں سے پاک رکھنے کے لیے غذائیت سے بھرپور خوراک کا استعمال اشد ضروری ہے (فائل فوٹو: فری پکس)
مون سون کے موسم میں نمی کی وجہ سے  بیکٹیریا، فنجائی اور دوسرے وائرس کی بڑھتی نشونما کی وجہ سے انسان کے بیمار ہونے کا خدشہ بھی بڑھ جاتا ہے۔
اچانک بدلنے والا درجہ حرارت اور نمی انسان کی قوت مدافعت پر بھی اثرانداز ہوتی ہے۔ یہ عموماً نزلہ، زکام اور معدے کے مسائل بنتی ہے۔
ایسی صورت میں خود کو تندرست اور بیماریوں سے محفوظ رکھنے کے لیے غذائیت سے بھرپور خوراکیں استعمال کرنے کی اشد ضرورت ہوتی ہے۔ آئیے آپ کو کچھ ایسے سپر فوڈز کے بارے میں بتاتے ہیں جن کے استعمال سے آپ کی قوت مدافعت میں اضافہ ممکن ہو سکتا ہے۔

ادرک

ادرک میں قدرتی طور پر طاقتور سوزش اور آکسیڈینٹ کی مخالف خصوصیات والے مادے ہوتے ہیں۔اس کے علاوہ ادرک میں جنجرول جیسے مرکبات بھی پائے جاتے ہیں جو سوزش اور آکسیڈیٹیو تناؤ کو کم کرنے میں مدد کر سکتے ہیں۔ ایسے مرکبات کا استعمال مون سون کے دوران انسانی جسم کو انفیکشن کے شکار ہونے سے بچا سکتا ہے۔

ہلدی

ہلدی میں کرکومین ہوتا ہے جو ایک ایسا مرکب ہے جس کے استعمال سے سوزش اور آکسیڈینٹ سٹریس کو کم کیا جا سکتا ہے۔ کرکومین انفیکشن سے لڑنے اور سوزش کو کم کرنے کے لیے مدافعتی نظام کی صلاحیت کو بڑھاتا ہے۔ ہلدی کو دودھ، سالن اور سوپ میں شامل کر کے استعمال کیا جا سکتا ہے۔

لہسن میں ایلیسن پایا جاتا ہے جس میں اینٹی مائکروبیل اور اینٹی وائرل خصوصیات ہوتی ہیں (فائل فوٹو: فری پکس)

لہسن

اس موسم میں لہسن کا استعمال بھی بڑا کارآمد ہوتا ہے۔ لہسن میں ایلیسن پایا جاتا ہے جس میں اینٹی مائکروبیل اور اینٹی وائرل خصوصیات ہوتی ہیں۔ اس کا استعمال سفید خون کے خلیات کی پیداوار کو بڑھاتا ہے اور جسم کے  مدافعاتی نظام کو مظبوط کرتا ہے جس کی وجہ سے  جسم بیماریوں کے خلاف بہتر طریقے سے لڑتا ہے۔

سٹرس فروٹس

سنگترے، لیموں اور چکوترے جیسے کھٹے پھل وٹامن سی سے بھرپور ہوتے ہیں۔ ان کے استعمال سے خون کے سفید خلیوں کی پیداوار میں اضافہ ہوتا ہے۔ یہ خلیے انفیکشن سے لڑنے میں کلیدی کرادر ادا کرتے ہیں جبکہ وٹامن سی ٹشوز کی مرمت اور نشوونما میں بھی مدد فراہم کرتا ہے۔

دہی کا استعمال آنتوں کی صحت کو بہتر بناتا ہے (فائل فوٹو: فری پکس)

دہی

دہی میں پروبائیوٹکس ہوتے ہیں جنہیں مفید بیکٹیریا مانا جاتا ہے۔ اس کا استعمال آنتوں کی صحت کو بہتر بناتا ہے۔ ایک صحت مند آنت مضبوط مدافعتی نظام کے لیے بہت ضروری ہے کیونکہ یہ اینٹی باڈیز کی پیداوار میں اہم کرادر ادا کرتی ہے۔ ذائقے  کو مزید بہتر بنانے کے لیے دہی میں پھل یا شہد کو شامل کر کے استعمال کیا جاسکتا ہے۔

بادام

بادام وٹامن ای سے بھرپور ہوتے ہیں۔ وٹامن ای ایک اینٹی آکسیڈنٹ ہے جو صحت مند مدافعتی نظام کو برقرار رکھنے میں اہم کردار ادا کرتا کرتا ہے۔ وٹامن ای چربی میں گھلنے والا عنصر ہے جس کا مطلب یہ ہے کہ اسے مناسب طریقے سے جذب ہونے کے لیے چربی کی موجودگی کی ضرورت ہوتی ہے۔ مٹھی بھر بادام بطور ناشتہ دلیے  میں ملانا یا سنیک میں شامل کر کے استعمال کیے جا سکتے ہیں۔

پالک کا استعمال مدافعتی نظام کی انفیکشن سے لڑنے کی صلاحیت کو بڑھاتا ہے  (فائل فوٹو: فری پکس)

پالک

پالک متعدد اینٹی آکسیڈنٹ اور بیٹا کیروٹین سے بھرپور غذا ہے جس کا استعمال مدافعتی نظام کی انفیکشن سے لڑنے کی صلاحیت کو بڑھاتا ہے۔ یہ وٹامن سی اور ای سے بھی بھرپور ہوتی ہے جو مضبوط مدافعتی ردعمل کے لیے اہم ہیں۔

سبز چائے

سبز چائے میں ایک مخصوص قسم کا اینٹی آکسیڈنٹ فالونڈس اور ’ایپی گالو گاٹو گن‘ پایا جاتے ہے جو قوت مدافعت کو بڑھانے میں اہم کرادر ادا کرتے ہیں۔ روزانہ دو سے تین کپ سبز چائے پینے سے بہترین فوائد مل سکتے ہیں۔ اضافی وٹامن سی کے لیے آپ لیموں کو نچوڑ  کر گرم یا ٹھنڈی سبز چائے سے لطف اٹھا سکتے ہیں۔

پپیتے کا استعمال سوزش کے اثرات کو کم کرتا ہے (فائل فوٹو: فری پکس)

پپیتا

پپیتا وٹامن سی سے بھرپور ہوتا ہے اور اس میں پاپین جیسے ہاضمے کے انزائمز موجود ہوتے ہیں جو سوزش کے اثرات کو کم کرتے ہیں۔ یہ وٹامن اے، سی، اور ای کی ایک بڑی مقدار فراہم کرتا ہے جو صحت مند مدافعتی نظام کے لیے بہت ضروری ہیں۔

مشروم

مشرومز خاص طور پر شیٹکے اور مائٹیک اقسام بیٹا-گلوکین اجزا پر مشتمل ہوتے ہیں جو مدافعتی ردعمل کو بڑھانے کے لیے ضروری سمجھا جاتا ہے۔ ان میں وٹامن بی اور سیلینیم بھی پایا جاتا ہے جو کہ مدافعتی نظام کو بہتر بناتا ہے۔ مشروم کو سوپ، سبزی اور فرائز وغیرہ میں شامل کر کہ استعمال کیا جا سکتا ہے۔
ان سپر فوڈز کو اپنی خوراک میں شامل کر کے خاص طور پر مون سون کے موسم میں آپ اپنے مدافعتی نظام کو مضبوط اور انفیکشن کے خطرے کو کم کر سکتے ہیں۔

شیئر: