Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

مکران کوسٹل ہائی وے پر زائرین کی بس کو حادثہ، 11 افراد ہلاک

ریسکیو ٹیموں نے موقع پر پہنچ کر زخمیوں کو ہسپتال پہنچایا۔ (فوٹو: لسبیلہ پولیس)
بلوچستان کے ضلع لسبیلہ میں بس کھائی میں گرنے سے کم سے کم 11 افراد ہلاک اور 33 زخمی ہو گئے۔
حکام کے مطابق اتوار کی صبح حادثے کا شکار ہونے والی بس میں پنجاب سے تعلق رکھنے والے زائرین سوار تھے جو عراق اور ایران سے واپس گوادر کے راستے پاکستان پہنچے تھے اور کراچی کے راستے لاہور جا رہے تھے۔
ڈپٹی کمشنر لسبیلہ حمیرہ بلوچ کے مطابق بس مکران کے پہاڑی سلسلے میں بزی ٹاپ کے قریب ڈرائیور سے بے قابو ہوکر کھائی میں جا گری۔
ترجمان حکومتِ بلوچستان شاہد رند نے حادثے میں 11 افراد کے ہلاک اور 33 کے زخمی ہونے کی تصدیق کی اور بتایا کہ حادثے کی اطلاع ملنے کے فوری بعد امدادی سرگرمیاں شروع کر دی گئیں۔
ان کے بقول سات زخمیوں کو لسبیلہ کے اوتھل اور 26 زخمیوں کو حب کے جام غلام قادر ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔ کچھ زخمیوں کی حالت تشویشناک ہے۔
میڈیکل ایمرجنسی رسپانس سینٹر (میرک) 1122، ایدھی اور کوسٹ گارڈ کی ٹیموں نے موقع پر پہنچ کر زخمیوں کو ہسپتال پہنچایا۔
میڈیکل ایمرجنسی رسپانس سینٹر 1122 کے اہلکار سراج احمد نے اردو نیوز کو بتایا کہ حادثہ بریک فیل ہونے کی وجہ سے پیش آیا۔ کھائی میں گرنے کے بعد بس الٹ بھی گئی ہے جس کی وجہ سے کئی مسافر اس کے نیچے دب گئے۔
ڈپٹی کمشنر لسبیلہ حمیرہ بلوچ کے مطابق بس کے نیچے دو افراد کے دبنے کی اطلاع ہے جنہیں نکالنے کے لیے کرین کو طلب کرلیا گیا ہے۔
ریسکیو اہلکاروں کے مطابق ہلاک و زخمی زائرین کا تعلق لاہور، گجرانوالہ اور ملتان سمیت پنجاب کے مختلف شہروں سے ہیں۔
یہ اس ہفتے ایران جانے والے زائرین کی بس کو پیش آنے والا دوسرا بڑا حادثہ ہے۔ اس سے پہلے ایران کے شہر یزد میں بس حادثے میں 28 پاکستانی زائرین ہلاک ہو گئے تھے۔

سات زخمیوں کو لسبیلہ کے اوتھل اور 26 زخمیوں کو حب کے جام غلام قادر ہسپتال منتقل کر دیا گیا۔ (فوٹو: لسبیلہ پولیس)

وزیراعظم شہباز شریف نے لسبیلہ میں زائرین کی بس کو پیش آنے والے حادثے پر گہرے دکھ کا اظہار کیا ہے۔
وزیر اعظم آفس کے میڈیا ونگ سے جاری بیان کے مطابق وزیراعظم نے زخمیوں کو بروقت طبی امداد فراہم کرنے اور ان کی بھرپور دیکھ بھال کی ہدایت کی۔
صدر آصف علی زرداری نے بھی بس حادثے پر دلی رنج و افسوس کا اظہار کیا ہے۔

شیئر: