پاسپورٹ کا بیک لاگ، روزانہ 50 ہزار درخواستیں لیکن 22 ہزار جاری کر سکتے ہیں: وزارت داخلہ
جمعرات 5 ستمبر 2024 10:15
وزارت داخلہ نے کہا کہ پاکستانی مشنز کے ذریعے جو پاسپورٹ اجرا کے لیے بھیجے گئے ہیں ان تمام کو پرنٹ کرکے بھیج دیا گیا ہے (فوٹو: اے ایف پی)
وزارت داخلہ نے کہا ہے کہ پاسپورٹ کے لیے روزانہ 50 ہزار درخواستیں موصول ہوتی ہیں جبکہ جاری کرنے کی سہولت اس سے تقریباً نصف ہے۔
جمعرات کو سینیٹ میں وقفہ سوالات کے دوران تحریری جواب میں وزارت داخلہ نے کہا کہ سال 2022 کے بعد سے ڈی جی امیگریشن اور پاسپورٹ کو روزانہ بڑی تعداد میں درخواستیں موصول ہو رہی ہیں۔
وزارت داخلہ نے کہا کہ پاسپورٹ کے لیے روزانہ 45 سے 50 ہزار درخواستیں موصول ہوتی ہیں لیکن صرف 20 سے 22 ہزار تیار کرنے کی سہولت موجود ہے، لہٰذا پاسپورٹ کا بیک لاگ جمع ہو رہا ہے۔
جواب میں کہا گیا کہ پاسپورٹ کی پرنٹنگ تین شفٹوں میں فعال بنائی گئی ہے۔ پاکستانی مشنز کے ذریعے جو پاسپورٹ اجرا کے لیے بھیجے گئے ہیں ان تمام کو پرنٹ کر کے بھیج دیا گیا ہے۔
’فاسٹ ٹریک اور ارجنٹ پاسپورٹ کیٹگری میں کوئی تاخیر نہیں ہے۔ نارمل پاسپورٹ اجرا میں کچھ تاخیر ہوتی ہے۔ جیسے نئے پرنٹرز نصب کیے جائیں گے پاسپورٹ تاخیر کا مسئلہ ختم ہو جائے گا۔‘
مزید کہا گیا کہ ’بجٹ میں کمی اور فنڈز اجرا میں تاخیر کے باعث پیداوری اشیا جیسے سکیورٹی انک، سکیورٹی لیمینیٹس اور سپیئر پارٹس کی خریداری میں غیر معمولی تاخیر کا سامنا ہے۔‘
’جنوری سے 20 ڈی آئی ایل ای ٹی ڈی پرنٹرز اور 20 لیمینیٹرز کی خریداری کا عمل شروع کیا، ان کی تیاری کے لیے 8 سے 9 ماہ کا وقت درکار ہوتا ہے، ستمبر کے مہینے میں ان کی فراہمی متوقع ہے۔‘
وزارت داخلہ نے کہا کہ ’چھ ڈیسک ٹاپ پرنٹرز اور دو ای پاسپورٹ مشینوں کا آرڈر جولائی میں جاری کیا تھا، ستمبر میں ان کی فراہمی متوقع ہے۔
اپنے جواب میں وزارت داخلہ نے کہا کہ وزارت خزانہ کی جانب سے دونوں خریداریوں کے لیے مطلوبہ فنڈز مختص یا جاری نہیں کیے گئے ہیں۔