جنوبی وزیرستان: سڑک کنارے نصب بم دھماکے میں پولیو ٹیم اور پولیس اہلکاروں سمیت 13 زخمی
ضلع جنوبی وزیرستان کے شہر وانا کے گاؤں کاری کوٹ میں پولیس کی گاڑی کو نشانہ بنایا گیا۔ فوٹو: پولیس
پاکستان کے صوبہ خیبر پختونخوا میں پولیو ٹیم کی سکیورٹی پر مامور پولیس کی گاڑی کو سڑک کے کنارے نصب بم سے نشانہ بنایا گیا ہے جس میں 13 افراد زخمی ہوئے ہیں۔
عرب نیوز کے مطابق وانا پولیس کے ترجمان حبیب اسلام نے بتایا کہ خیبر پختونخوا کے ضلع جنوبی وزیرستان کے شہر وانا میں دھماکہ ہوا ہے جس میں 7 پولیس اہلکاروں کے علاوہ پولیو ٹیم کے تین ویکسینیٹر زخمی ہوئے ہیں۔
ترجمان نے بتایا کہ وانا کے گاؤں کاری کوٹ میں پولیو ٹیم کو سکیورٹی فراہم کرنے والی پولیس کی گاڑی دیسی ساختہ بم (آئی ای ڈی) دھماکے کی زد میں آ گئی۔
حملے کی ذمہ داری فی الحال کسی گروپ نے قبول نہیں کی۔
ہسپتال کے سپریٹینڈنٹ حماد محمود نے بتایا کہ 13 زخمیوں کو لایا گیا ہے اور ایک کے علاوہ سب کو معمولی زخم آئے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ شدید زخمی ہونے والے شخص کو علاج کے لیے ڈیرہ اسماعیل خان کے ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔
خیال رہے کہ یہ حملہ ایسے وقت پر ہوا ہے جب حال ہی میں پاکستان نے 115 اضلاع میں انسداد پولیو مہم کا آغاز کیا ہے۔
جنوبی وزیرستان کی انتظامیہ نے بھی 70 ہزار سے زائد بچوں کو ویکسین لگانے کی گھر گھر مہم شروع کر دی ہے۔
ماضی میں بھی پاکستان میں دہشت گرد تنظیمیں پولیو ٹیموں اور ان کی سکیورٹی پر مامور پولیس اہلکاروں کو نشانہ بناتی رہی ہیں۔
جولائی میں ٹانک اور ڈیرہ اسماعیل خان میں ہونے والے الگ الگ حملوں میں دو پولیس اہلکار زخمی ہوئے تھے۔
رواں سال جنوری میں ضلع باجوڑ کے مامند گاؤں میں پولیو ٹیم کی حفاظت کرنے والے پولیس اہلکاروں کو نشانہ بنایا تھا جس میں پانچ اہلکار ہلاک ہوئے تھے۔
پاکستان اور افغانستان صرف دو ممالک ہیں جہاں پولیو پر تاحال مکمل قابو نہیں پایا جا سکا۔