Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کوئٹہ: پولیس اہلکار نے توہینِ مذہب کے الزام میں گرفتار ملزم کو ہلاک کر دیا

حالیہ چند برسوں میں توہین مذہب کے شبے میں مختلف افراد پر حملوں میں تیزی دیکھی گئی ہے (فائل فوٹو: اے ایف پی)
پاکستان کے صوبہ بلوچستان کے شہر کوئٹہ میں ایک پولیس اہلکار نے توہین مذہب کے مقدمے میں گرفتار ایک شخص کو گولی مار کر ہلاک کر دیا ہے۔
امریکی خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس (اے پی) نے مقامی حکام کے حوالے سے رپورٹ کیا کہ یہ واقعہ جمعرات کو پیش آیا۔
پولیس اہلکار کے ہاتھوں قاتل ہونے والے شخص کی شناخت رسول عبدالعلی کے نام سے ہوئی ہے۔
تھانہ خروٹ کی پولیس کے مطابق رسول عبدالعلی کو بدھ کو اس وقت حراست میں لیا گیا جب مشتعل ہجوم نے انہیں پکڑا ہوا تھا اور وہ ان پر توہین مذہب کا الزام عائد کر رہے تھے۔
پولیس کے آفیسر محمد خرم نے بتایا کہ فائرنگ کرنے والے پولیس اہلکار کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ اس بارے میں انہوں مزید تفصیلات نہیں دیں۔
ملزم رسول عبدالعلی پر مقامی افراد نے بدھ کو الزام عائد کیا تھا کہ انہوں نے مذہبی شخصیات کے خلاف توہین آمیز کلمات کہے ہیں۔
جب پولیس نے ملزم کو حراست میں لیا تو لوگوں کی بڑی تعداد تھانے کے باہر جمع ہو کر ملزم کی حوالگی کا مطالبہ کرنے لگی۔
پاکستان میں حالیہ چند برسوں میں توہین مذہب کے شبے میں مختلف افراد پر حملوں میں تیزی دیکھی گئی ہے۔
جون میں سوات میں مشتعل ہجوم نے تھانے پر حملہ کر کے توہین مذہب کے ایک ملزم کو باہر نکال کر قتل کر دیا تھا۔ اس کے بعد پولیس سٹیشن کو بھی آگ لگا دی گئی تھی۔
گزشتہ برس پنجاب کے علاقے جڑانوالہ میں مسیحی اقلیت کے گھروں اور عبادت گاہوں پر بھی مشتعل ہجوم نے حملے کیے تھے۔

شیئر: