Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی عرب کے قبرستان میں دو دہائیوں سے خدمات انجام دینے والا پاکستانی گورکن

کورنا کی وبا کے دوران اموات کی شرح غیرمعمولی تھی (فائل فوٹو: سبق)
سعودی عرب کی کمشنری الافلاج کے قبرستان میں  دو دہائیوں سے خدمات انجام دینے والے پاکستانی گورکن محمد بشیر کا کہنا ہے ’کورنا کی وبا کے دوران اموات کی شرح غیرمعمولی تھی تاہم اب اس میں نمایاں کمی ہوئی ہے‘۔
سبق نیوز کے مطابق گزشتہ دو دہائیوں سے الافلاج کمشنری کے قبرستان میں تدفین کے امور میں معاونت کرنے اور قبر کھودنے و دیگر انتظامات کرنے پر مامور پاکستانی کارکن نے بتایا متوفین کے لواحقین جب اپنے عزیزوں کی قبروں پر آتے ہیں تو میں ان کی مدد کرتا ہوں‘۔
محمد بشیر کا مزید کہنا تھا ’ قبر میں مدفون لوگوں کے بارے میں مجھے علم رہتا ہے کہ کس کی قبر کس مقام پر ہے اس لیے لواحقین کی رہنمائی کرنا میرے لیے آسان امر ہے‘۔
’کچھ عرصے سے قبرستان میں بھی جدید ٹیکنالوجی کی وجہ سے ڈیجیٹلائزیشن کرتے ہوئے قبروں کی نمبرنگ کی جاتی ہے جس سے لواحقین کو سہولت ہو گئی۔ اب لواحقین کو ہماری زیادہ ضرورت نہیں رہتی‘۔
علاوہ ازیں ریاض کے شمالی علاقے کے قبرستان کے سیکیورٹی گارڈ خالد  بن جدید نے اخبار 24 سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ’ قبرستان میں سیکیورٹی کمیروں کی وجہ سے نگرانی کا عمل منظم انداز میں کیا جاتا ہے‘۔
’قبرستان کے دروازے صبح 8 بجے کھولے جاتے ہیں اور رات 8 بجے انہیں بند کیا جاتا ہے۔ عام طورپر میتوں کی تدفین ظہر اورعصر کی نماز کے بعد کی جاتی ہے‘۔

شیئر: