Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پی ٹی آئی کے 10 ارکان اسمبلی کی ضمانت منظور، عدالت کا فوری رہائی کا حکم

پی ٹی آئی کے 8 ستمبر کو ہونے والے سنگجانی جلسے کے بعد ایم این ایز کو گرفتار کیا گیا تھا۔ فوٹو: سکرین گریب
اسلام آباد کی ‏انسداد دہشت گردی کی عدالت نے پاکستان تحریک انصاف کے دس گرفتار ایم این ایز کی تمام مقدمات میں ضمانت بعد از گرفتاری منظور کرتے ہوئے فوری رہا کرنے کا حکم دیا ہے۔
پیر کو انسداد دہشتگردی عدالت کے جج ابو الحسنات محمد ذوالقرنین نے ضمانت کی درخواستوں پر سماعت کرتے ہوئے تمام ایم این ایز کی فوری رہائی کا حکم دیا۔
عدالت نے 30, 30 ہزار روپے مچلکوں کے عوض ضمانتیں منظور کی ہیں۔
سماعت کے دوران پراسیکیوٹر راجہ نوید نے عدالت کو بتایا کہ رکن قومی اسمبلی احمد چٹھہ بھی مقدمے میں نامزد ہیں اور جو دفعات لگائی گئی ہیں ان کی سزا کم سے کم تین سال ہے۔
پراسیکیوٹر نے عدالت سے احمد چٹھہ کی ضمانت منظور نہ کرنے کی استدعا کی۔
اس پر جج ابو الحسنات محمد ذولقرنین نے سوال کیا کہ کیا شیر افضل مروت، احمد چٹھہ اور دیگر ایم این ایز سے کچھ برآمد ہوا ہے، جس پر پراسیکیوٹر نے نفی میں جواب دیا۔
پی ٹی آئی ایم این ایز پر تھانہ سنگجانی، ترنول، نون اور تھانہ سنبل میں دہشت گردی کی دفعات کے تحت مقدمات درج ہیں۔ ان ایم این ایز میں شیر افضل مروت، شیخ وقاص اور احمد چٹھہ شامل ہیں۔
خیال رہے کہ پی ٹی آئی کے 8 ستمبر کو ہونے والے سنگجانی جلسے کے بعد پارٹی چیئرمین بیرسٹر گوہر سمیت 11 ارکان کو اسلام آباد سے گرفتار کیا گیا تھا۔ ان ارکان میں وقاص اکرم شیخ، زین قریشی، ملک اویس، ملک عامر ڈوگر، احمد چٹھہ، زبیر خان، احد علی شاہ، نسیم علی شاہ، شیر افضل مروت اور یوسف خان شامل ہیں۔ تاہم بعد میں بیرسٹر گوہر کو رہا کر دیا گیا تھا۔
جلسے کے لیے جاری این او سی کی خلاف ورزی اور پی ٹی آئی رہنماؤں کی سخت تقاریر کے ردِعمل میں تحریک انصاف کے ان رہنماؤں کو گرفتار کیا گیا تھا۔

شیئر: