Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

بیروت پر اسرائیلی فضائی حملہ، حزب اللہ کے اہم کمانڈر سمیت تین ہلاک

رواں ہفتے تشدد کا مرکز غزہ سے لبنان کی طرف منتقل ہوا ہے۔ فوٹو: سکرین گریب
لبنان میں حزب اللہ کے قریبی ذرائع نے بتایا ہے کہ جمعے کو اسرائیل کے ایک فضائی حملے میں اس کا ایک اعلیٰ فوجی رہنما مارا گیا جبکہ اسرائیل نے تصدیق کی ہے کہ اس نے بیروت میں ’ٹارگٹڈ حملہ‘ کیا۔
خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق حساس معاملات پر بات کرنے کے لیے نام ظاہر نہ کرنے کی درخواست کرتے ہوئے ذریعے نے بتایا کہ جنوبی بیروت میں حزب اللہ کے مضبوط گڑھ پر اسرائیلی حملے میں گروپ کے اعلیٰ یونٹ رضوان کے سربراہ ابراہیم عاقل ہلاک ہوئے۔
لبنان کی وزارت صحت نے بتایا کہ اس حملے میں تین افراد ہلاک اور 17 زخمی ہوئے۔
اسرائیل نے کہا کہ اس نے بیروت میں ایک ’ہدف کو نشانہ‘ بنایا ہے۔ ایک سکیورٹی اہلکار نے بتایا کہ فضائی حملہ شہر کے جنوب میں حزب اللہ کے مضبوط گڑھ پر کیا گیا۔
گزشتہ برس سات اکتوبر کو اسرائیل - حماس جنگ کے آغاز کے بعد سے بیروت کے جنوبی مضافاتی علاقے پر یہ تیسرا فضائی حملہ ہے۔
رواں ہفتے تشدد کا مرکز غزہ سے لبنان کی طرف منتقل ہوا ہے۔
جولائی میں حزب اللہ کے ایک اعلیٰ کمانڈر فواد شکر اور جنوری میں اتحادی فلسطینی عسکریت پسند گروپ حماس کے ایک رہنما صالح العروری کو لبنان میں فضائی حملے میں مارا گیا تھا۔
قبل ازیں جمعے کی صبح اسرائیل نے کہا تھا کہ حزب اللہ نے فضائی حملوں میں نشانہ بننے کے بعد لبنان سے درجنوں راکٹ داغے ہیں۔
اسرائیل نے کہا تھا کہ اُس کی بمباری سے عسکریت پسند گروپ کے درجنوں لانچر تباہ ہو گئے۔
جمعرات کو حزب اللہ کے سربراہ حسن نصراللہ نے کہا تھا کہ وہ لبنان میں کمیونیکیشن ذرائع سے کیے گئے اسرائیلی دھماکوں کا بدلہ لیں گے۔
اسرائیل نے لبنان میں پیجرز اور واکی ٹاکی پھٹنے سے ہونے والی ہلاکتوں پر کوئی تبصرہ نہیں کیا تھا جن میں حزب اللہ کے 20 سے زائد جنگجو مارے گئے۔
گزشتہ ایک برس سے اسرائیل کی افواج فلسطین کے محصور علاقے غزہ میں کارروائیوں میں مصروف ہے تاہم اس دوران روزانہ کی بنیاد پر لبنان کے سرحدی علاقوں میں بھی حزب اللہ سے برسرِ پیکار نظر آتی ہیں۔
گزشتہ دنوں اسرائیل کی فوج نے اعلان کیا تھا کہ وہ لبنان کے سرحدی علاقوں میں حزب اللہ کی طاقت کو ختم کرے گی۔

شیئر: