حزب اللہ اور اسرائیل کے درمیان شدید فائرنگ کا تبادلہ
حزب اللہ اور اسرائیل کے درمیان شدید فائرنگ کا تبادلہ
اتوار 22 ستمبر 2024 7:28
اسرائیل نے لبنان میں کئی علاقوں پر حملے کیے۔ (فوٹو: اے ایف پی)
اسرائیل اور حزب اللہ کے درمیان اتوار کو شدید فائرنگ کا تبادلہ ہوا ہے جبکہ لبنانی وزیراعظم نجیب میقاتی نے اسرائیلی حملوں میں شدت کے باعث اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کا دورہ منسوخ کر دیا ہے۔
خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق تقریباً ایک سال کی جنگ میں اسرائیلی جنگی طیاروں نے لبنان کے جنوب میں شدید بمباری کی، دوسری جانب حزب اللہ نے اسرائیل کے شمال میں فوجی اہداف پر راکٹ حملوں کا دعویٰ کیا ہے۔
اسرائیلی فوج نے کہا ہے کہ اس نے سنیچر کو حزب اللہ کے ہزاروں راکٹ لانچر کے بیرل سمیت 290 اہداف کو نشانہ بنایا اور کہا کہ وہ ایران کی حمایت یافتہ تنظیم کے اہداف پر حملے جاری رکھے گی۔
اسرائیل نے اتوار کو علی الصبح ملک کے کئی شمالی علاقوں اور اسرائیل کے زیر قبضہ گولان کی پہاڑیوں میں سکول بند کر دیے ہیں اور اجتماعات کو محدود کر دیا۔
فوج نے بتایا کہ لبنان اور عراق کی جانب سے راکٹ اور میزائل داغے جانے پر گزشتہ رات سائرن بجتے رہے جن میں سے زیادہ تر کو اسرائیلی فضائی دفاعی نظام نے روک دیا۔
اسرائیلی میڈیا نے رپورٹ کیا ہے کہ متعدد عمارتوں کو براہ راست یا میزائل کا ملبہ گرنے سے نقصان پہنچا۔ ایمبولینس سروسز کا کہنا ہے کہ معمولی زخمی افراد کو طبی امداد دی گئی اور کوئی سنگین جانی نقصان نہیں ہوا ہے۔
آج صبح حزب اللہ نے کہا تھا کہ اس نے اسرائیل کے رمات ڈیوڈ ایئربیس کو درجنوں میزائلوں سے نشانہ بنایا ہے۔
حزب اللہ نے ٹیلی گرام چینل پر پوسٹ کیا کہ اس نے ’لبنان پر بار بار اسرائیلی حملوں‘ کے جواب میں کارروائی کی۔
ایران کے حمایت یافتہ عراقی عسکریت پسندوں نے بھی ایک بیان میں اتوار کی صبح اسرائیل پر دھماکہ خیز ڈرون حملے کا دعویٰ کیا ہے۔
اسرائیلی حملوں کے باعث لبنانی وزیراعظم نجیب میقاتی نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کا دورہ منسوخ کر دیا ہے۔
لبنان کی سرکاری خبر رساں ادارے این این اے کے مطابق وزیراعظم نجیب میقاتی نے بین الاقوامی برادری پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کی جانب سے ہونے والے قتل عام کو روکے اور مطالبہ کیا ہے کہ شہریوں کو ’فوجی اور جنگی اہداف بننے‘ سے بچانے کے لیے بین الاقوامی قوانین پر عملدرآمد کیا جائے۔
دوسری جانب امریکی محکمہ خارجہ نے لبنان میں موجود امریکی شہریوں پر زور دیا ہے کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ اسرائیل اور حزب اللہ کے درمیان تنازع بڑھ رہا ہے۔
محکمہ خارجہ نے ایک ایڈوائزری میں کہا ہے کہ اس وقت کم کمرشل پروازیں دستیاب ہیں اور اگر امن و امان کی صورتحال خراب ہوتی ہے تو لبنان سے نکلنے کے لیے کمرشل پروازیں دستیاب نہیں ہوں گی۔‘
اسرائیلی فوج نے سنیچر کو جنوبی لبنان پر درجنوں فضائی حملے کیے تھے جن میں سرحد سے 30 کلومیٹر دور جنگلات اور وادیوں کو نشانہ بنایا گیا۔
عرب نیوز کے مطابق اسرائیلی جاسوس طیاروں نے بیروت، اس کے مضافات اور لبنان کے دیگر مختلف علاقوں میں نچلی پرواز کی اور انتہائی شمال میں ہرمل تک پہنچے۔
محکمہ صحت کے مطابق 11 اور 12 ستمبر کو لبنان میں عوامی مقامات پر پیجرز اور واکی ٹاکیز کے دھماکوں میں کم سے کم 37 افراد ہلاک اور تین ہزار سے زیادہ زخمی ہو گئے تھے۔
حزب اللہ نے ان دھماکوں کا ذمہ دار اسرائیل کو ٹھہرایا تھا لیکن ابھی تک اسرائیلی حکومت نے ان حملوں پر براہ راست کوئی تبصرہ نہیں کیا۔