Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’دی لیجنڈ آف مولا جٹ‘ کی انڈیا میں نمائش سے قبل راج ٹھاکرے کی دھمکی

راج ٹھاکرے نے کہا وہ نہیں چاہتے کہ فلم کی وجہ سے ریاست میں کوئی تنازع ہو۔ (فوٹو: اے این آئی)
فواد خان اور ماہرہ خان کی فلم ’دی لیجنڈ آف مولا جٹ‘ کی انڈیا میں نمائش سے قبل مہاراشٹر نونرمان سینا (ایم این ایس) کے سربراہ راج ٹھاکرے نے وارننگ دی ہے کہ فلم کو ریاست میں نمائش کی اجازت نہیں دی جائے گی۔
این ڈی ٹی وی کے مطابق راج ٹھاکرے کا یہ بیان ایسے وقت میں آیا ہے جب گزشتہ ایک دہائی میں یہ فلم انڈین سنیماؤں میں ریلیز ہونے والی پہلی پاکستانی فلم ہو گی۔ فلم کا پریمیئر دو اکتوبر کو شیڈول ہے۔
راج ٹھاکرے نے انڈیا میں پاکستانی فلموں کی نمائش پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کے ساتھ ثقافتی تبادلہ نہیں ہونا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ ’فن کی سرحدیں نہیں ہوتیں لیکن پاکستان کے معاملے میں ایسا بالکل نہیں ہو سکتا۔‘
ان کا مزید کہنا تھا کہ حکومت کو اس فلم کو ملک کی کسی بھی ریاست میں نمائش کی اجازت نہیں دینی چاہیے۔
انہوں نے سنیماؤں کے مالکان پر بھی زور دیا کہ فلم کی نمائش سے گریز کریں اور اس سے قبل ہماری طرف سے لیے گئے اقدامات بھی سب کو یاد ہوں گے۔
’نوراتری کا تہوار اسی وقت شروع ہو گا جب یہ فلم ریلیز ہو گی۔ میں نہیں چاہتا کہ مہاراشٹر میں کوئی تنازع ہو۔ اور ریاست کے وزیراعلٰی، وزیر داخلہ اور پولیس ڈائریکٹر جنرل کی بھی یہ خواہش نہیں ہو گی اور ہم کوئی تنازع نہیں چاہتے۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ ’میری خواہش ہے کہ کسی پاکستانی فلم کے لیے ریاست میں کوئی تنازع نہ ہو اور مجھے یقین ہے کہ حکومت اس پر پوری توجہ دے گی۔‘
ایم این ایس سنیما ونگ کی صدر امیا کھوپکر نے ملک بھر میں فلم کی نمائش کے خلاف احتجاج کرنے پر زور دیا ہے۔

خبر رساں ادارے اے این آئی نے امیا کھوپکر کے حوالے سے کہا ہے کہ ’یہ فلم ریلیز نہیں کی جائے گی، اور ہم کسی پاکستانی اداکار یا فلم کی انڈیا میں اجازت نہیں دیں گے۔ اگر سنیما گھر فلم دکھانے کی ہمت کریں گے، تو انہیں نتائج کا سامنا کرنا پڑے گا۔‘
اس سے قبل دسمبر 2022 میں انڈیا میں فلم ریلیز کی جا رہی تھی لیکن پھر اس کی ریلیز روک دی گئی اور تاریخ آگے بڑھا دی گئی۔
زی سٹوڈیوز کے پاس ’لیجنڈ آف مولا جٹ‘ کے ڈسٹری بیوشن کے حقوق ہیں اور وہ آئندہ ماہ میں دہلی اور پنجاب میں فلم کی نمائش کرنے جا رہے ہیں تاہم اس کی تفصیلات ابھی تک ذی سٹوڈیوز نے جاری نہیں کی ہیں کہ 2022 میں فلم کی ریلیز ملتوی کیے جانے کے پیچھے کیا کچھ وجوہات حائل تھیں۔
دوسری جانب انڈیا میں فلموں کو اجازت نامے جاری کرنے والے ادارے سینٹرل بورڈ آف فلم سرٹیفکیشن کی جانب سے بھی تفصیلات سامنے نہیں لائی گئیں کہ 2022 میں فلم کی ریلیز کیوں روک دی گئی تھی۔

شیئر: