Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

حزب اللہ نے حسن نصراللہ کے مارے جانے کی تصدیق کردی

اسرائیل کی فوج کے مطابق حزب اللہ کی جانب سے داغا گیا ایک راکٹ مرکزی اسرائیل میں کھلی جگہ پر گرا ہے۔ فوٹو: اے ایف پی
لبنان میں عسکریت پسند گروپ حزب اللہ نے سنیچر کو اپنے رہنما حسن نصر اللہ کی ہلاکت کی تصدیق کرتے ہوئے اسرائیل کے خلاف جنگ جاری رکھنے کے عزم کا اظہار کیا۔
امریکی خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق حزب اللہ نے یہ بھی کہا کہ اس نے لبنان کے شہروں، دیہاتوں اور شہریوں پر اسرائیلی حملوں کے جواب میں سنیچر کو اسرائیلی مقامات کو میزائلوں سے نشانہ بنایا جس میں شمال میں روش پینا بھی شامل ہے۔
اس سے قبل اسرائیل کی فوج نے سنیچر کو کہا تھا کہ جمعے کو بیروت پر ایک فضائی حملے میں عسکریت پسند گروپ حزب اللہ کے سربراہ حسن نصراللہ مارے گئے ہیں۔
خبر رساں ایجنسی روئٹرز کے مطابق اسرائیلی فوج نے کہا کہ اُس نے بیروت کے جنوب میں ضاحیہ میں واقع حزب اللہ کے ہیڈکوارٹر کو ہدف بنا کر ایسے وقت نشانہ بنایا جب وہاں اُن کی لیڈرشپ ملاقات کر رہی تھی۔
اسرائیلی فوج کے مطابق اس حملے میں حزب اللہ کے جنوبی محاذ کے کمانڈر علی کرکی اور دیگر کئی کمانڈر بھی مارے گئے۔
لبنان کی وزارت صحت نے کہا ہے کہ جمعے کو چھ منزلہ عمارت پر حملے کے نتیجے میں چھ افراد ہلاک جبکہ 91 دیگر زخمی ہوئے۔
حسن نصراللہ گزشتہ تین دہائیوں سے حزب اللہ کے سربراہ تھے۔ فوری طور پر حزب اللہ کی جانب سے اسرائیلی بیان پر کوئی ردعمل ظاہر نہیں کیا گیا۔
دوسری جانب اسرائیل کی فوج لبنان سے بڑھتی کشیدگی کے دوران وہ مزید ریزرو اہلکاروں کو متحرک کر رہی ہے۔
سنیچر کو اسرائیلی فوج نے کہا کہ ریزرو اہلکاروں کی دو بٹالین کو متحرک کر رہی ہے جو ممکنہ طور پر لبنان میں زمینی کارروائی کر سکتی ہیں۔
قبل ازیں رواں ہفتے کے آغاز میں اسرائیل نے شمالی علاقے میں لبنان کی سرحد کے قریب دو بٹالین فوج بھیجی تھی۔
اسرائیل کی فضائیہ نے لبنان کے دارالحکومت بیروت کے مضافات میں سنیچر کو بھی حملے جاری رکھے ہوئے ہیں۔
روئٹرز کے لیے کام کرنے ولاے صحافیوں نے بیروت شہر میں علی الصبح فضائی حملوں سے 20 دھماکوں کی آوازیں سنیں۔ حملوں کے بعد حزب اللہ کے زیرِانتظام شہر کے جنوبی علاقے ضاحیہ سے دھویں کے بادل اُٹھتے دکھائی دیے۔
اس علاقے سے گزشتہ چند دنوں کے دوران ہزاروں افراد نے جان بچانے کے لیے نقل مکانی کی ہے اور وہ بیروت کے ڈاؤن ٹاؤن اور ساحلی علاقے میں کھلے آسمان تلے رہ رہے ہیں۔
علاقے سے جان بچا کر بھاگ آنے والے ایک 30 سالہ لبنانی شہری ساری نے بتایا کہ ’وہ ضاحیہ کو تباہ کرنا چاہتے ہیں، وہ ہم سب کو تباہ کرنا چاہتے ہیں۔‘
بیروت کے شہدا چوک میں ضاحیہ سے بمباری کے باعث نقل مکانی کرنے والے شہری زمین پر دریاں بچھا کر رات گزارتے ہیں۔
دوسری جانب اسرائیل کی فوج نے کہا ہے کہ حزب اللہ کی جانب سے داغا گیا ایک راکٹ مرکزی اسرائیل میں کھلی جگہ پر گرا ہے۔
اس سے قبل فوج نے کہا تھا کہ لبنان سے دس راکٹ اسرائیلی حدود میں داخل ہوئے جن میں سے کچھ کو فضا میں ہی تباہ کر دیا گیا۔
اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ اُس کی فضائیہ لبنان کے مشرقی علاقے میں شام کی سرحد کے ساتھ وادی بقاع میں حزب اللہ کے ٹھکانوں پر حملے کر رہی ہے۔

شیئر: