Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’میری دادی زبردست ہیں‘، 80 برس کی کورین خاتون مس یونیورس بننے کی خواہاں

مالی مشکلات کے باعث چوئی سون ھوا نے 72 برس کی عمر میں ماڈلنگ کا آغاز کیا۔ (فوٹو: سی این این)
چوئی سون ھوا 1952 میں مس یونیورس کا پہلا مقابلہ منعقد ہونے سے تقریباً ایک دہائی قبل پیدا ہوئی تھیں۔
سی این این کے مطابق ستمبر کے آغاز میں 80 سالہ چوئی سون ھوا نے مس یونیورس کوریا کے مقابلے میں سب سے معمر خاتون کی حیثیت سے شرکت کی اور فائنلسٹ قرار پائیں۔
اگر وہ آج یعنی 30 ستمبر کو دیگر 31 فائنلسٹ کو ہرا دیتی ہیں، تو ان کو 16 نومبر کو میکسیکو سٹی میں ہونے والے 73ویں مس یونیورس مقابلے میں جنوبی کوریا کی نمائندگی کرنے کا موقع ملے گا۔
روایتی طور پر مس یونیورس کے مقابلوں میں 18 سے 28 سال کی خواتین کی شرکت کرتی ہیں تاہم 2024 سے عمر کی حد ختم ہو گئی ہے۔
سی این این سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ’میں دنیا کو حیران کر دینا چاہتی ہوں کہ کیسے ایک 80 برس کی خاتون اب بھی صحت مند ہیں، خود کو کیسے برقرار رکھا اور کیا کھاتی ہیں؟‘
ان کا مزید کہنا تھا کہ ’جب عمر بڑھتی ہیں تو اس کے ساتھ وزن بھی بڑھتا ہے۔ میں دنیا کو دکھانا چاہتی ہوں کہ اگر عمر بڑھ بھی جائے تو ہم خود کو صحت مند رکھ سکتے ہیں۔‘
چوئی سون ھوا کا کہنا ہے کہ جب ان کو معلوم ہوا کہ اب مقابلہ حسن کے لیے عمر کی قید نہیں رہی تو انہوں نے خود سے کہا کہ ’کوشش کر لیتی ہوں۔ میں اس مقابلے کے لیے آگے بڑھتی ہوں یا نہیں لیکن میں اس موقع سے فائدہ اٹھانے کے لیے پُرعزم ہوں۔‘
مالی مشکلات کے باعث انہوں نے 72 برس کی عمر میں ماڈلنگ کا آغاز کیا۔ انہوں نے کہا کہ ہسپتال میں کام کرتے ہوئے ایک مریض نے ان کو ماڈلنگ شروع کرنے کا مشورہ دیا تھا۔
ان کے مطابق ’ماڈل بننا میرے لیے ایک نیا موقع تھا۔‘اکتوبر میں چوئی سون ھوا 81 برس کی ہو جائیں گی، ان کے تین پوتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ماڈل بننے کے بعد اہل خانہ نے ان کا ساتھ دیا ہے۔
’میرے بیٹے کو مجھ پر فخر ہے۔ میرے پوتے مجھے سراہتے ہیں اور کہتے ہیں کہ میری دادی زبردست ہیں۔‘

شیئر: