Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی شہریوں اور غیر ملکیوں میں بے روزگاری کی شرح کم ترین سطح پر

سعودی خواتین کی تعداد میں بھی اضافہ دیکھنے میں آیا ہے (فائل فوٹو: عرب نیوز)
سعودی محکمہ شماریات کا کہنا ہے ’ مملکت میں سعودی شہریوں میں بے روزگاری کے تناسب میں 7.1 فیصد کمی ہوئی ہے جو تاریخ کی کم ترین سطح ہے‘۔
اخبار 24 کے مطابق مملکت کے وژن 2030 کے اہداف میں بے روزگاری کے حوالے سے بھی اہم نکات شامل ہیں جن پر تیزی سے عمل درآمد جاری ہے۔
 رپورٹ کے مطابق مملکت میں رواں برس کی دوسری سہ ماہی میں مجموعی طورپر 3.3 فیصد بے روزگاری میں کمی ہوئی جن میں سعودی اور غیرملکی شامل ہیں۔
گزشتہ برس اسی مدت کے دوران بے روزگاری کے تناسب میں 0.8 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی تھی۔
مقامی مارکیٹ میں آبادی کے تناسب سے روزگار سے وابستہ سعودی خواتین کی تعداد میں بھی اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔ ورکرخواتین کی تعداد 30.8 فیصد تک بڑھ گئی ہے۔
سعودی مردوں کے حوالے سے رپورٹ میں کہا گیا کہ رواں برس کی دوسری سہ ماہی میں بے روز گاری کی شرح 0.2 فیصد سے 4 فیصد تک کم ہوئی ہے جبکہ پہلی سہہ ماہی میں یہ تناسب 4.2 فیصد تھا۔ اس تناظر میں سال 2023 کے مقابلے میں رواں برس 0.6 فیصد کی کمی دیکھنے میں آئی ہے۔
روزگار سے وابستہ سعودی شہریوں کا عمر کے اعتبار سے تناسب (25 سے 54 برس) 0.1 فیصد ہے جبکہ اس عمر کے افراد میں بے روزگاری کی شرح بھی 6.2 فیصد کم ہوئی ہے۔
واضح رہے سعودی شہریوں کے لیے انسانی وسائل کے ترقیاتی فنڈ کی جانب سے رواں برس فراہم کی گئی امداد 1.65 بلین ریال سے بڑھ گئے ہیں۔

شیئر: