’طولکرم کیمپ پر حملہ بین الاقوامی قانون اور انسانی اصولوں کی سنگین خلاف ورزی‘
طولکرم کیمپ کے عوامی قہوہ خانے پر حملے میں 18 افراد ہلاک ہوئے (فوٹو: روئٹرز)
اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی ) نے مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں بڑھتے ہوئے اسرائیلی جنگی جرائم کی شدید مذمت کی ہے جس میں طولکرم کیمپ پر حالیہ حملہ شامل ہے۔
او آئی سی نے طولکرم کیمپ پر حملے کو بین الاقوامی قانون اور انسانی اصولوں کی سنگین خلاف ورزی قرار دیا۔
فلسطینی وزارت صحت کا کہنا ہے جمعرات کی شب اسرائیلی بمباری سے طولکرم کیمپ کے ایک عوامی قہوہ خانے میں موجود 18 افراد ہلاک ہوئے ۔
اسرائیلی قابض افواج کے طیاروں نےمغربی کنارے کے شمالی علاقے طولکرم کیمپ پر حملہ کیا۔ اسرائیلی طیاروں نے کیمپ کے علاقے الحمام میں واقع ایک عوامی قہوہ خانے پربم گرایا جہاں بڑی تعداد میں شہری موجود تھے۔
عرب نیوز کے مطابق اوآئی سی نے ان کارروائیوں کو جنگی جرائم قرار دیتے ہوئے عالمی عدالت سمیت بین الاقوامی فورمز میں اسرائیل کے احتساب کا مطالبہ کیا۔
بیان میں کہا گیا کہ ’حالیہ تشدد اسرائیل کی جانب سے انسانی حقوق اور بین الاقوامی انسانی قوانین کی خلاف ورزیوں کی ایک طویل تاریخ کا حصہ ہے۔ عالمی فوجداری عدالت جیسے بین الاقوامی اداروں پر زور دیا کہ وہ فوری کارروائی کریں‘۔
او آئی سی نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل پر بھی زور دیا کہ ’وہ اسرائیلی جارحیت کے خاتمے کےلیے فوری اور جامع جنگ بندی کے لیے اقدامات کرے‘۔
غزہ، لبنان اور مغربی کنارے پر اسرائیل کے حملے علاقائی سلامتی اور استحکام کے لیے سنگین خطرہ ہیں۔