Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’حکومت اسرائیل کو ہتھیاروں کی فروخت روکے‘، انڈیا میں مظاہرین کا مطالبہ

مظاہرین کا کہنا تھا کہ ’اسلحے کا استعمال معصوم لوگوں پر بمباری کے لیے کیا جا رہا ہے‘ (فوٹو:سی پی آئی ایم ایل)
انڈیا کی سب سے بڑی سول سوسائٹی کی تنظیموں نے غزہ جنگ کو ایک برس مکمل ہونے پر احتجاجی مظاہرے کرتے ہوئے انڈین حکومت سے اسرائیل کو ہتھیاروں کی فروخت روکنے کا مطالبہ کیا ہے۔
عرب نیوز کے مطابق انڈیا کی سرکردہ سول سوسائٹی کی تنظیموں، اہم ٹریڈ یونینز اور وکلا نے فلسطین سے اظہارِ یکجہتی کے لیے مختلف شہروں میں ریلیاں نکالیں۔
مظاہرین نے حکومت سمیت اسرائیل سے تعلقات قائم رکھنے والی جماعتوں سے جنگ بندی اور مزید اقدامات کا مطالبہ کیا۔
انڈیا فار فلسطین گروپ کی ایک کارکن انجلی نے عرب نیوز سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ’احتجاج کا بنیادی مطالبہ یہ ہے کہ ہم ہتھیاروں پر مکمل پابندی چاہتے ہیں۔ ہم چاہتے ہیں کہ انڈیا کی حکومت اسرائیل کو اسلحہ بھیجنا بند کرے کیونکہ ہم جانتے ہیں کہ اس کے نتیجے میں جانی نقصان ہو رہا ہے۔‘
انہوں نے کہا کہ ’اس (اسلحے) کا استعمال صرف معصوم لوگوں پر بمباری کرنے کے لیے کیا جا رہا ہے۔‘
سماجی کارکن نے مزید کہا کہ ’ہم فوری اور مستقل جنگ بندی چاہتے ہیں۔ ہم چاہتے ہیں کہ انڈین حکومت اسرائیلی حکومت کے ساتھ ہتھیاروں اور تجارتی معاہدے ختم کرے۔ یہ احتجاج اہم ہے۔ ہم ایک ایسے ملک کا حصّہ بننے سے تنگ آ چکے ہیں جو اسرائیل کے ساتھ مضبوط تعلقات کے لیے معاہدوں پر دستخط کر رہا ہے۔‘
انڈیا کی جانب سے اسرائیل کو اسلحے کی فروخت کی اطلاعات مئی میں سامنے آئی تھیں جن میں کہا گیا تھا کہ اسلحے کی کھیپ دو بحری جہازوں کے ذریعے چنئی سے روانہ کی گئی تاہم ہسپانوی بندرگاہ کارٹیجینا میں ان (جہازوں) کو لنگرانداز ہونے سے روک دیا گیا تھا۔
جون میں فلسطینی نامہ نگاروں نے ایسے کلپس جاری کیے تھے جن میں ایک مہلک بمباری کے بعد ملنے والے میزائل کی باقیات کو دکھایا گیا تھا اور ان پر ’میڈ اِن انڈیا‘ لکھا تھا۔
اگرچہ فلسطین کی حمایت کئی دہائیوں سے انڈیا کی خارجہ پالیسی کا ایک اہم حصہ رہی ہے تاہم، گذشتہ ایک سال میں یہ حمایت واضح طور پر اسرائیل کے لیے نظر آئی۔
پیر کو کارکن نہ صرف انڈین دارالحکومت میں بلکہ مشرقی شہر کولکتہ، جنوبی شہر بنگلور اور ملک کی سب سے بڑی ریاست اتر پردیش کے دارالحکومت لکھنؤ میں بھی سڑکوں پر نکل آئے۔

غزہ کی وزارت صحت کے مطابق اب تک 41 ہزار 870 فلسطینی ہلاک جبکہ 97 ہزار سے زائد زخمی ہو چکے ہیں (فوٹو: اے ایف پی)

نئی دہلی کے مظاہرے میں درجنوں تنظیموں کی نمائندگی تھی جن میں حقوق کی تنظیمیں، ٹریڈ یونینز، طلبہ اور نوجوانوں کی انجمنیں اور خواتین کے گروپ شامل تھے۔
غزہ پر اسرائیل کی جنگ کو ایک سال مکمل ہونے پر لکھے گئے خط میں انہوں نے انڈین حکومت سے اسرائیل کے ساتھ تمام سفارتی تعلقات ختم کرنے کا مطالبہ کیا۔
اس کے علاوہ ’امریکی حمایت یافتہ اسرائیلی حکومت کے نسل کشی کے اقدامات کے خلاف ووٹ دینے‘ اور تل ابیب کے ساتھ تمام ہتھیاروں کی تجار کو روکنے پر زور دیا۔
دہلی میں منعقدہ ریلی میں شریک فنکار ابان رضا نے عرب نیوز کو بتایا کہ ’ہم انڈین حکومت سے فوجی سپلائی بند کرنے کا کہہ رہے ہیں۔ یہ وہی مطالبہ ہے، جسے وہ نہیں سُن رہے ہیں۔ اس لیے یہ انڈین حکومت پر دباؤ ڈالنے کا ایک حربہ ہے۔‘
سات اکتوبر کے حملے کے بعد سے غزہ کی وزارت صحت کے اعداد و شمار کے مطابق اب تک 41 ہزار 870 فلسطینی ہلاک جبکہ 97 ہزار سے زائد زخمی ہو چکے ہیں۔

شیئر: