Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

مملکت میں خواتین کو بااختیار بنانے کے لیے اصلاحات کی گئیں، ڈاکٹر ھلا  

قانون محنت میں بھی مساوی حقوق کی فراہمی کو یقینی بنایا گیا ہے(فوٹو، ایس پی اے)
حقوق انسان کمیشن کی صدر ڈاکٹر ھالہ التویجری نے کہا ہے کہ مملکت میں خواتین کو بااختیار اور معاشرے کا فعال رکن بنانے کے لیے 50 سے زیادہ اصلاحات کی گئیں ہیں۔
اخبار 24 کے مطابق جنیوا میں خواتین کے خلاف امتیازی سلوک کے خاتمے سے متعلق کمیٹی کے 89 ویں اجلاس کے دوران سعودی عرب کی جانب سے ڈاکٹر ھالہ نے اپنے افتتاحی خطاب میں مزید کہا مملکت میں اس حوالے سے جن اصلاحات پرعمل درآمد کیا گیا ہے ان میں سوشل سیکیورٹی کے قانون میں مرد وخواتین کے لیے ریٹائرمنٹ کی حد 60 برس کی گئی ہے۔
ڈاکٹر ھلا التویجری نے مزید کہا کہ قانون محنت میں بھی بہت سے تبدیلیاں کی گئی ہیں جن میں خواتین کو تحفظ دینے کے لیے اہم نکات کا اضافہ کیا گیا علاوہ ازیں مرد و خواتین کے مابین امتیازات کو ختم کرکے مساوی حقوق دیئے گئے ہیں۔
انہوں نے اس بات پرزوردیتے ہوئے کہا کہ خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز آل سعود اور ولی عہد مملکت شہزادہ محمد سلمان کی ہدایات کی روشنی میں عمل کرتے ہوئے خواتین کے حقوق کے تحفظ کے حوالے سے کافی مثبت پیش رفت ہوئی ہے۔
ڈاکٹر التویجری کا مزید کہنا تھا کہ مملکت میں خواتین کو تحفظ فراہم کرنے اور صنفی مساوات کے لیے قانونی ترامیم کی گئی ہیں جس سے انہیں مزید بااختیار بنانے میں کافی سہولت اور کسی بھی قسم کے امتیازی سلوک کا خاتمہ ہوگا۔

شیئر: