Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

عارضی ورک ویزے پر مملکت آنے والے حج کرسکیں گے؟

عارضی یا مستقل ورک ویزے میں تبدیل بھی نہیں کرایا جاسکے گا۔( فوٹو: اخبار 24)
سعودی وزارت افرادی قوت نے کہا ہے کہ حج وعمرے کے لیے عارضی ورک ویزے جاری کرانے کے لیے ادارے کا فعال ہونا ضروری ہے۔
اگر یہ ثابت ہو جائے کہ جس ادارے کی کمرشل رجسٹریشن یا لائسنس پرعارضی ویزے جاری کرائے گئے وہ فرضی یا جعلی ہوں یا یہ ثابت ہو جائے کہ سیزن کے دوران ادارے کو بند کردیا گیا اس صورت میں 15 ہزار ریال جرمانہ عائد کیا جائے گا۔
اخبار 24 کے مطابق سیزنل ویزوں اور کارکنوں کے حوالے سے زمینی حقیقت کو جاننے کے لیے مختلف ورزارتوں پر مشتمل نگران ٹیمیں تشکیل دی جائیں گی جو حج وعمرہ سیزن میں ان اداروں کا جائزہ لیں گی جنہیں عارضی ویزے جاری کیے گئے ہوں گے۔
عارضی ویزوں کے حامل افراد کو حج کرنے کی اجازت نہیں ہوگی۔ بیرون مملکت سعودی سفارتخانوں کی جانب سے ویزوں پر عربی اور انگلش میں ’حج کے لیے کارآمد نہیں‘ تحریر کریں گے۔
سیزنل حج وعمرہ کو کسی بھی طرح عارضی یا مستقل ورک ویزے میں تبدیل نہیں کرایا جاسکے گا۔
وزارت حج وعمرہ کی جانب سے ایسے سیزنل ویزے جنہیں استعمال نہیں کیا گیا ہو گا انہیں یکم ذوالحجہ کو کینسل کردیا جائے گا۔
جو ادارہ یا کمپنی ویزے جاری کرانے کے بعد ان پر کارکنوں کو درآمد نہیں کرتے انہیں چاہئے کہ وہ وقت مقررہ یعنی یکم ذوالحجہ سے قبل ویزوں کو کینسل کرا لیں اس صورت میں وہ فیس واپسی کا مطالبہ کرسکتے ہیں۔
کینسل کرانے کی درخواست نہ دینے کی صورت میں جمع کرائی گئی فیس واپس نہیں ہوگی۔
وزارت کے ضوابط کے مطابق عارضی ویزے کی مد میں درخواست گزار ضمانت کے طورپر فی ویزا 2 ہزارریال جمع کرائے گا جو اس بات کی ضمانت ہو گی کہ کارکن کو اس کے حقوق ملے ہیں یا نہیں۔
اگر سیزنل ویزے پر آنے والے کارکن وقت مقررہ پر مملکت سے ایگزٹ کرجاتے ہیں اور ان کی جانب سے کوئی شکایت نہیں ہوتی تو زرضمانت واپس کر دی جائے گی۔
سیزنل ورک ویزے کی مدت کے حوالے سے منظور کیے جانے والے ضوابط میں کہا گیا ہے کہ امسال عارضی طورپر جاری ہونے والے ورک ویزوں کی مدت اجرا کے وقت سے ایک برس ہو گی جبکہ ان ویزوں پر آنے والے کارکن 90 دن قیام کرسکیں گے تاہم اس کے بعد اس میں مزید 90 دن کی توسیع کرنا ممکن ہوگا۔
وزارت افرادی قوت کی جانب سے طریقہ کار کے بارے میں مزید ضوابط مرتب کیے جارہے ہیں جو ویزوں کے اجرا کے حوالے سے ہیں تاہم اب تک کی شرائط کے مطابق آجر کے ذمہ ہوگا کہ وہ فریقین کے دستخط شدہ ورک ایگریمنٹ کو سفارت خانے میں جمع کرائے۔

شیئر: