عمران خان سے جیل میں دو ڈاکٹروں کی ملاقات، ’ایک گھنٹہ ورزش بھی کی‘
عمران خان سے جیل میں دو ڈاکٹروں کی ملاقات، ’ایک گھنٹہ ورزش بھی کی‘
منگل 15 اکتوبر 2024 18:09
صالح سفیر عباسی، اسلام آباد
حکام اڈیالہ جیل کے مطابق ’عمران خان کو تمام سہولیات میسر ہیں اور وہ مکمل صحت مند ہیں‘ (فائل فوٹو: اے ایف پی)
چیئرمین پاکستان تحریک انصاف بیرسٹر گوہر علی خان نے کہا ہے کہ عمران خان کی ڈاکٹروں سے اڈیالہ جیل راولپنڈی میں ملاقات کروا دی گئی ہے اور وہ خیریت سے ہیں۔
منگل کی رات کو ایک بیان میں بیرسٹر گوہر علی خان نے کہا کہ ’آج شام تقریباً چار بجے دو ڈاکٹروں جن میں ایک ای این ٹی ماہر اور ایک طبی ماہر شامل تھے، اڈیالہ جیل میں عمران خان سے ملنے آئے۔‘
’ہمیں کچھ دیر پہلے اطلاع ملی تھی کہ الحمدللہ عمران خان خیریت سے ہیں اور آج ایک گھنٹہ ورزش کر چکے ہیں۔‘
انہوں نے کہا کہ ہم جلد ہی ان سے میڈیکل رپورٹس حاصل کریں گے اور سب کے ساتھ شیئر کریں گے۔
بیرسٹر گوہر کا مزید کہنا تھا کہ ’میں پی ٹی آئی کے ہر کارکن اور سپورٹر کا شکریہ ادا کرتا ہوں جو عمران خان کی صحت کے بارے میں فکر مند تھے۔‘
قبل ازیں عمران خان کا طبی معائنہ کرنے کے لیے اڈیالہ جیل جانے والے ڈاکٹر عاصم حسین کو داخلے کی اجازت نہیں ملی اور وہ ملاقات کیے بغیر ہی واپس روانہ ہو گئے تھے۔
وفاقی حکومت نے پی ٹی آئی کو شوکت خانم کے سابق سی ای او ڈاکٹر فیصل سلطان سے عمران خان کا طبی معائنہ کروانے کی یقین دہانی کروائی تھی۔
پاکستان تحریک انصاف کے ترجمان شیخ وقاص اکرم نے اُردو نیوز کو بتایا کہ ’ہمیں آج سہ پہر یہ بتایا گیا تھا کہ پمز کی میڈیکل ٹیم جس میں ایک ای این ٹی سپیشلسٹ اور ایک میڈیکل افسر شامل ہیں، اُنہیں عمران خان کے طبی معائنہ کے لیے بھیجا گیا ہے، تاہم اُس کے بعد ہمیں کوئی معلومات نہیں دی گئیں۔‘
اس سے قبل منگل کو ہی ڈاکٹر فیصل سلطان کی جگہ شوکت خانم ہسپتال کے سی ای او ڈاکٹر عاصم حسین بانی پی ٹی آئی سے ملاقات اور اُن کے طبی معائنے کے لیے اڈیالہ جیل پہنچے، تاہم اُنہیں جیل میں داخلے کی اجازت نہیں دی گئی۔
اس حوالے سے پاکستان تحریک انصاف نے کہا کہ ڈاکٹر عاصم نے سکیورٹی عملے کو اپنے کوائف نوٹ کروائے ہیں لیکن اُن کی عمران خان سے ملاقات نہیں ہو سکی۔ اُنہیں بتایا گیا کہ صرف پمز ہسپتال کے ڈاکٹروں کو عمران خان کے طبی معائنے کی اجازت ہے جبکہ اڈیالہ جیل کے حکام نے اُردو نیوز کو بتایا کہ ڈاکٹر عاصم حسین کوائف جمع کروانے کے بعد بغیر بتائے واپس روانہ ہو گئے اور عمران خان سے ملاقات نہیں کی۔
دوسری جانب جب پمز ہسپتال کے ایگزیکٹیو ڈائریکٹر ڈاکٹر عمران سکندر سے پمز کی میڈیکل ٹیم کی جانب سے اڈیالہ جیل میں عمران خان کے طبی معائنے کے بارے میں پوچھا تو اُنہوں نے کوئی جواب نہیں دیا۔
اس کے علاوہ اڈیالہ جیل کے حکام بھی کسی دوسری میڈیکل ٹیم کی جانب سے عمران خان کے طبی معائنے سے متعلق جواب دینے سے گریزاں تھے، تاہم انہوں نے کہا کہ اڈیالہ جیل میں عمران خان کو تمام سہولیات میسر ہیں اور وہ مکمل صحت مند ہیں۔
پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے یہ خدشہ ظاہر کیا گیا تھا کہ اڈیالہ جیل میں عمران خان کی صحت ٹھیک نہیں ہے اور حکومت پی ٹی آئی قیادت یا عمران خان کی فیملی میں سے بھی کسی کو ملاقات کی اجازت نہیں دے رہی۔
واضح رہے کہ پی ٹی آئی نے وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں منگل کو شیڈول احتجاج اڈیالہ جیل میں عمران خان کا طبی معائنہ کروانے کی یقین دہانی پر ملتوی کر دیا تھا، اور شوکت خانم ہسپتال کی میڈیکل ٹیم نے منگل کو اڈیالہ جیل میں بانی پی ٹی آئی کا طبی معائنہ کرنا تھا۔
پی ٹی آئی کے چیئرمین بیرسٹر گوہر نے اپنے ایک ویڈیو بیان میں کہا تھا کہ وفاقی حکومت نے ہم سے باضابطہ رابطہ کر کے یقین دہانی کروائی ہے۔ منگل کی صبح ڈاکٹرز کو اڈیالہ جیل بھجوایا جائے گا۔ وفاقی حکومت کی یقین دہانی پر ہم نے پرامن احتجاج کو مؤخر کرنے کا فیصلہ کیا۔
اڈیالہ جیل میں قیدیوں سے ملاقاتوں پر پابندی
پنجاب کی وزارت داخلہ نے اڈیالہ جیل میں 18 اکتوبر تک تمام ملاقاتوں پر پابندی عائد کر دی تھی۔ اس کے بعد عمران خان سے پارٹی رہنماؤں، وکلا اور خاندان کے ارکان کو ملاقات سے روک دیا گیا تھا۔ وزارت داخلہ کے مطابق اڈیالہ جیل میں عمران خان سے ملاقاتوں پر پابندی سکیورٹی وجوہات کے باعث لگائی گئی ہے۔