Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

لائیو: آئینی ترمیم پر پی ٹی آئی اور جے یو آئی کے درمیان آج پھر مذاکرات ہوں گے

مجوزہ آئینی ترمیم کے حوالے سے پاکستان تحریک انصاف اور جمعیت العلمائے اسلام کے درمیان آج پھر مذاکرات ہوں گے۔
پاکستان تحریک انصاف کے مطابق پی ٹی آئی کا وفد مولانا فضل الرحمان سے ان کی رہائش گاہ پر ملاقات کرے گا۔
آج دونوں پارٹیوں کے درمیان آئینی ترمیم پر حتمی مشاورت ہو گی۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
آئینی ترمیم: کابینہ، سینیٹ اور قومی اسمبلی کے اجلاس آج دوبارہ طلب
وفاقی حکومت کی جانب سے مجوزہ آئینی ترمیم کو منظوری کے لیے وفاقی کابینہ کے اجلاس میں پیش کیے جانے کا امکان ہے جبکہ سینیٹ اور قومی اسمبلی کے اجلاس آج دوبارہ طلب کیے گئے ہیں۔
اردو نیوز کے نامہ نگار کے مطابق وفاقی کابینہ کا اجلاس ڈھائی بجے، سینیٹ تین جبکہ قومی اسمبلی کا اجلاس شام بجے ہو گا۔
سنیچر کو قومی اسمبلی کا اجلاس ڈپٹی سپیکر سید میر غلام مصطفیٰ شاہ کی صدارت میں شروع ہوا تھا جسے اتوار ساڑھے گیارہ بجے تک ملتوی کیا گیا لیکن بعد میں اجلاس کا وقت تین بجے کر دیا گیا۔ سینیٹ کا اجلاس ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کی سربراہی میں شروع ہوا۔
دوسری جانب حکومتی ترجمان بیرسٹر عقیل نے کہا کہ ’سینیٹ و قومی اسمبلی میں 8 سے 10 تحریک انصاف کے اراکین حکومت سے رابطے میں ہیں۔ اگر سیاسی جماعتوں میں اتفاق نہ ہوا تو وہ حکومت کے حق میں ووٹ دیں گے۔‘
خیال رہے کہ چیئرمین پاکستان تحریک انصاف بیرسٹر گوہر نے بھی اپنی جماعت کے ارکان کے حکومت سے رابطوں کی تصدیق کی ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
’مولانا فضل الرحمان کی خواہش کہہ لیں یا ہدایات اس لیے ملتوی کیا‘

پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنما رانا ثنااللہ نے کہا ہے کہ ’کل ہماری امید کے ساتھ کوشش تھی کہ آئینی ترمیم پارلیمنٹ سے منظور ہو جائے لیکن مولانا فضل الرحمان کی خواہش کہہ لیں یا ہدایات اس لیے اسے آج تک ملتوی کیا۔‘
انہوں نے رات گئے وفاقی کابینہ کے اجلاس کے بعد کہا کہ وفاقی کابینہ آج آئینی ترمیم کی منظوری دے گی۔
’پہلے سینٹ سے منظوری ہو گی، اور پھر قومی اسمبلی سے منظوری ہو گی۔
انہوں نے مزید کہا کہ کابینہ کو اعظم نذیر تارڑ نے شق وار کابینہ کو بریفنگ دی ہے۔
 ہمیں یہ پتہ چلا ہے مولانا فضل الرحمان آج پھر تحریک انصاف کے ساتھ مشاورت کرنا چاہتے ہیں۔ بلاول بھٹو نے مولانا فضل الرحمان سے گزارش کی ہے کہ وہ پارلیمان میں مسودہ خود پیش کریں۔‘
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
پیپلز پارٹی اور جے یو آئی کا آئینی ترمیم پر سو فیصد اتفاق ہو چکا: بلاول بھٹو

پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو نے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی اور جے یو آئی کا آئینی ترمیم پر سو فیصد اتفاق ہو چکا ہے۔ جتنا ڈرافٹ پیپلز پارٹی کا ہے اتنا ہی جے یو آئی کا بھی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ’مولانا فضل الرحمان نے طے کیا تھا پی ٹی آئی اپنے بانی سے ملاقات کرے گی اور وہ ان سے اپ ڈیٹ لیں گے۔ پی ٹی آئی سے کہوں گا کہ وہ حکومت نہ سہی مولانا کے ڈرافٹ کو مانیں جس پر ان کا اتفاق ہے۔ امید ہے مولانا پی ٹی آئی کو قائل کر سکتے ہیں۔‘
’میری خواہش ہے کہ مولانا خود ڈرافٹ قومی اسمبلی میں پیش کریں۔‘
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
پی ٹی آئی نے 26 ویں آئینی ترمیم پر ووٹنگ کے عمل کا بائیکاٹ کر دیا

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے 26 ویں آئینی ترمیم کے عمل کا حصہ نہ بننے کا فیصلہ کرتے ہوئے پارلیمان کے دونوں ایوانوں میں آئینی ترمیم پر ووٹنگ کے عمل کے مکمل بائیکاٹ کا اعلان کیا ہے۔
سنیچر اور اتوار کی رات کو پاکستان تحریک انصاف کی سیاسی کمیٹی کے خصوصی اجلاس کے جاری ہونے والے اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ پی ٹی آئی نے ’نہایت غیرشفاف اور متنازع ترین انداز‘ میں دستور میں ترمیم کے عمل کا حصہ نہ بننے کا فیصلہ کیا ہے۔
اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ ’پارٹی پالیسی کی خلاف ورزی کرتے ہوئے رائے شماری میں حصہ لینے والے تحریک انصاف کے اراکینِ قومی اسمبلی اور سینٹ کے خلاف بھرپور احتجاج کا فیصلہ کیا گیا ہے۔‘

شیئر: