لائیو: توشہ خانہ کیس، بشریٰ بی بی کی درخواستِ ضمانت منظور
عدت نکاح کیس میں بریت کے بعد نیب نے بشریٰ بی بی کو توشہ خانہ کے ایک اور ریفرنس میں گرفتار کیا تھا۔ فوٹو: سکرین گریب
اسلام آباد ہائی کورٹ نے سابق وزیراعظم عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی توشہ خانہ کیس میں درخواست ضمانت منظور کر لی ہے۔
بدھ کو جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے کیس کی سماعت کرتے ہوئے درخواست ضمانت منظور کی۔
اس موقع پر جسٹس میاں گل اورنگزیب نے تفتیشی افسر سے استفسار کیا کہ بشریٰ بی بی نے تحائف جمع نہیں کرائے تو بانی پی ٹی آئی کو ملزم کیوں بنایا گیا؟ اس پر ایف آئی اے کے پراسیکیوٹر عمیر مجید نے کہا کہ پبلک آفس ہولڈر عمران خان تھے۔
جسٹس میاں گل اورنگزیب نے ریمارکس دیے کہ آذربائیجان جا کر دیکھیں وہاں ایک ایسا میوزیم ہے جہاں پوری دنیا کے صدور کو ملنے والے گفٹ ان کی تصویر کے ساتھ رکھے جاتے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ وہاں جانا ہوا تو صرف محترمہ بینظیر بھٹو کی تصویر نظر آئی، ڈھونڈتے رہے لیکن بدقسمتی سے کسی اور کی کوئی تصویر نہیں دکھائی دی۔
خیال رہے کہ رواں سال جولائی میں عدت نکاح کیس میں بریت کے بعد قومی احتساب بیورو (نیب) نے بشریٰ بی بی کو توشہ خانہ کے ایک اور ریفرنس میں گرفتار کر لیا تھا۔
نیب کی انکوائری رپورٹ میں عمران خان اور ان کی اہلیہ پر ’ایک نہیں، سات گھڑیاں خلاف قانون لینے اور بیچنے کا الزام‘ عائد کیا گیا تھا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ملک گیر تحریک کی منصوبہ بندی اور تیاریوں کے لیے ذیلی کمیٹیوں کی تشکیل پر اتفاق، پی ٹی آئی اعلامیہ
پاکستان تحریک انصاف کی کور کمیٹی نے بانی چیئرمین عمران خان اور ان کی اہلیہ کی ملاقاتوں پر عائد غیرقانونی پابندی کے خاتمے اور ملاقاتوں کی فوری بحالی کا مطالبہ کیا ہے۔
پی ٹی آئی کے میڈیا ڈیپارٹمنٹ کی جانب سے جاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ کور کمیٹی کے اجلاس میں بانی چیئرمین عمران خان کی جیل سے رہائی کی جامع حکمتِ عملی پر غور کیا گیا، پر زور عوامی احتجاج سمیت ملک گیر تحریک کی منصوبہ بندی اور تیاریوں کے لیے ذیلی کمیٹیوں کی تشکیل پر اتفاق ہوا۔
اجلاس میں پارٹی پالیسی کی خلاف ورزی کے مرتکب اراکین قومی اسمبلی و سینیٹ کو شوکاز نوٹسز کے اجراء کے سیاسی کمیٹی کے فیصلے کی توثیق کی گئی۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
26ویں آئینی ترامیم کی شقیں سپریم کورٹ رجسٹری لاہور میں چیلنج
درخواست گزاز ایڈوکیٹ محمد شاہد رانا نے بدھ کو سپریم کورٹ رجسٹری لاہور میں 26 ویں آئینی ترامیم کے شقیں چیلنج کیں۔
درخواست میں کہا گیا ہے کہ کسی بینچ کو خاص قسم کے مقدمات کی سماعت سے روکنا عدلیہ کی خود مختاری میں رکاوٹ ہے۔
درخواست میں مزید کہا گیا ہے کہ 3 سینیئر ترین ججز میں سے تقرر اور 65 سال کی عمر سے قبل ریٹائر کرنے کا اصول بنانا عدلیہ کی خود مختاری کو سبوتاز کرنا ہے۔
درخواست میں استعدعا کی گئی ہے کہ ترامیم کے سیکشن 7, 10.9.8, 13, 14, 16, 17, 18 اور 22 کو ماورائے دستور قرار دے کر کالعدم قرار دیا جائے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
خاتون مسافر کو کوئٹہ ایئرپورٹ پر رہ جانے والے زیورات واپس مل گئے
کوئٹہ انٹرنیشنل ایئرپورٹ کی انتظامیہ نے دبئی سے پاکستان آنے والی خاتون مسافر کو ان کے زیورات اور دیگر قیمتی اشیاء واپس لوٹا دی ہیں۔
پاکستان ایئرپورٹ اتھارٹی (پی اے اے) نے ایک بیان میں کہا ہے کہ خاتون مسافر 22 اکتوبر کو دبئی سے کوئٹہ انٹرنیشنل ایئرپورٹ پہنچیں۔
بیان کے مطابق ارائیول لاؤنج میں کسٹمز سکینر مشین پر ایک ٹرالی بیگ لاوارث پایا گیا۔ قائم مقام ٹرمینل مینیجر نے کسٹم، اے این ایف، اے ایس ایف کے اہلکاروں کی موجودگی میں بیگ کو اپنی تحویل میں لیا۔
معائنہ کے دوران بیگ میں سونے کے زیورات کے دو سیٹ اور دو سونے کی بالیاں پائی گئیں جبکہ مختلف مصنوعی زیورات، ایک سوٹ اور دیگر ذاتی استعمال کی اشیاء بھی پائی گئیں۔
پی اے اے کے مطابق ایئرپورٹ اہلکار نے ایئر لائن کے ذریعے ٹریس کیے گئے سیل فون نمبر کے ذریعے مسافر سے رابطہ کیا۔ ٹرمینل مینیجر نے مسافر کو بیگ سمیت تمام اشیاء واپس کر دیں۔