Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

عمران خان اور بشریٰ بی بی توشہ خانہ کے ایک اور ریفرنس میں گرفتار

ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ اسلام آباد نے عمران خان اور بشریٰ بی بی کو عدت نکاح کیس سے بری کیا ہے۔ (فائل فوٹو: اے ایف پی)
عدت نکاح کیس میں بریت کے بعد قومی احتساب بیورو (نیب) نے سابق وزیراعظم عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی توشہ خانہ کے ایک اور ریفرنس میں گرفتار کرلیا ہے۔
نیب کی جانب سے سنیچر کو سامنے آنے والی انکوائری رپورٹ میں عمران خان اور ان کی اہلیہ پر ’ایک نہیں، سات گھڑیاں خلاف قانون لینے اور بیچنے کا الزام‘ ہے۔
بانی پاکستان تحریک انصاف اور ان کی اہلیہ کو ایک ایسے وقت میں گرفتار کیا گیا ہے جب سنیچر کو ہی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ اسلام آباد نے دونوں کو عدت نکاح کیس سے بری کیا ہے۔
ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ کے جج افضل مجوکا نے فیصلے میں کہا کہ عمران خان اور بشریٰ بی بی اگر کسی دوسرے مقدمے میں گرفتار نہیں ہیں تو رہا کر دیا جائے، جبکہ عدالت نے دونوں کی رہائی کے لیے روبکار جاری کر دیے ہیں۔
نیب کی انکوائری رپورٹ کے مطابق ’یہ کیس 10 قیمتی تحائف خلاف قانون پاس رکھنے اور بیچنے سے متعلق ہے۔ گراف واچ، رولیکس گھڑیاں، ہیرے اور سونے کے سیٹ کیس کا حصہ ہیں۔‘
’تحفے قانون کے مطابق اپنی ملکیت میں لیے بغیر ہی بیچے جاتے رہے۔ گراف واچ کا قیمتی سیٹ بھی ’ریٹین‘ کیے بغیر ہی بیچ دیا گیا۔ پرائیویٹ تخمینہ ساز کی ملی بھگت سے گراف واچ کے خریدار کو فائدہ پہنچایا گیا۔‘
نیب کے مطابق تخمینہ ساز کا توشہ خانہ سے ای میل آنے سے پہلے ہی گھڑی کی قیمت تین کروڑ کم لگانا ملی بھگت کا ثبوت ہے۔ گراف واچ کی قیمت 10 کروڑ نو لاکھ 20 ہزار روپے لگائی گئی۔ 20 فیصد رقم، دو کروڑ ایک لاکھ 78 ہزار روپے سرکاری خزانے کو دیے گئے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ہر تحفے کو پہلے رپورٹ کرنا اور توشہ خانہ میں جمع کروانا لازم ہے۔ صرف 30 ہزار روپے تک کی مالیت کے تحائف مفت اپنے پاس رکھے جا سکتے ہیں۔
دوسری جانب پی ٹی آئی کے سیکریٹری جنرل اور قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر عمر ایوب نے اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’آج ہمیں اڈیالہ جیل کی چوکی میں نماز نہیں پڑھنے دی گئی۔ مریم نواز اور شہباز شریف کو شرم آنی چاہیے۔‘
انہوں نے کہا کہ آپ لوگوں نے خود دیکھا انسپکٹر اویس نے مسجد کے دروازے بند کر دیے۔ ہم انتظار کر رہے ہیں روبکار اندر گئی ہوئی ہے، ہمیں باضابطہ طور پر آگاہ کریں۔

شیئر: