Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پادریوں کی بچوں سے جنسی زیادتی، پوپ فرانسس کا کمیشن آج پہلی رپورٹ شائع کرے گا

پوپ فرانسس نے 2022 میں کمیشن کو سالانہ رپورٹ تیار کرنے کی ہدایت کی تھی (فوٹو: اے ایف پی)
کیتھولک مسیحیوں کے مقدس مقام ویٹیکن سے چرچ میں نابالغ بچوں کے تحفظ کے حوالے سے آج پہلی سالانہ رپورٹ شائع کی جائے گی۔
بچوں کے ساتھ مذہبی پیشواؤں کی جنسی زیادتی کے مسئلے سے نمٹنے کے لیے دباؤ ڈالا جا رہا تھا جس کے بعد کیتھولک مسیحیوں کے روحانی پیشوا پوپ فرانسس نے اس اقدام کی ہدایت کی تھی۔
نابالغ بچوں کے تحفظ کے لیے پونٹیفیکل کمیشن نے کہا کہ اس کی رپورٹ ڈیٹا اکٹھا کرنے اور رپورٹنگ کے عمل کی جانب پہلا قدم ہو گی اور یہ بتائے گی کہ کہاں خطرات باقی ہیں۔
پوپ فرانسس نے دسمبر 2014 میں دنیا بھر میں کیتھولک پادریوں کی جانب سے جنسی استحصال کے انکشافات کے بعد ماہرین کا ایک آزاد پینل تشکیل دیا تھا۔
تاہم کمیشن کو اپنی تنظیم، فنڈنگ اور کردار پر سخت تنقید کا سامنا کرنا پڑا اور کئی اعلیٰ ارکان نے استعفیٰ دے دیا۔
پوپ فرانسس نے 2022 میں  کمیشن کو ’سالانہ قابلِ اعتماد‘ رپورٹ تیار کرنے کی ہدایت کی تھی جس میں بتایا جائے کہ اس وقت کیا کیا جا رہا ہے اور کن چیزوں کو تبدیل کرنے کی ضرورت ہے۔
رپورٹ شائع ہونے سے قبل ایک بیان میں کمیشن نے رپورٹ کو ایک ’نئے ہتھیار‘ کے طور پر بیان کیا ہے جو بچوں اور کمزور بالغوں کے تحفظ کے لیے واضح معیارات طے کرنے کے عمل کا حصہ ہے۔
یہ رپورٹ چار حصّوں پر مشتمل ہے: ہر سال 15 سے 20 مقامی گرجا گھروں میں حفاظتی پالیسیوں کا جائزہ، برّاعظموں کے رجحانات، ویٹیکن کے اندر پالیسیاں اور معاشرے میں چرچ کا وسیع کردار۔

پوپ فرانسس نے دسمبر 2014 میں جنسی استحصال کے انکشافات کے بعد ماہرین کا ایک آزاد پینل تشکیل دیا تھا (فوٹو: اے ایف پی)

مارچ 2013 میں پوپ بننے کے بعد سے فرانسس نے بدسلوکی سے نمٹنے کے لیے متعدد اقدامات کیے ہیں۔
چرچ میں بدسلوکی کے واقعات کا ریکارڈ رکھنے والے امریکی گروپ بشپ اکاؤنٹیبلٹی کی شریک ڈائریکٹر این بیریٹ ڈوئل کا کہنا ہے کہ ’عالمی چرچ کو پادریوں کی طرف سے جنسی تشدد پر زیرو ٹالرینس کو نافذ کرنا چاہیے۔‘
انہوں نے چرچ سے سزا یافتہ پادریوں کے نام لینے کا مطالبہ کیا اور زور دیا کہ ’کسی بھی پادری نے کسی بچے یا کمزور بالغ کے ساتھ بدسلوکی کی ہے یا اُس پر کسی بچے یا بالغ کے ساتھ بدسلوکی کا الزام ہے تو اسے عوامی وزارت سے مستقل طور پر ہٹا دیا جانا چاہیے۔‘
کمیشن کے اراکین کا تقرر پوپ نے خود کیا ہے جو طبّی نفسیات سے لے کر قانون کے ساتھ ساتھ انسانی حقوق تک حفاظت سے متعلق شعبوں کے ماہر ہوتے ہیں۔

شیئر: